کراچی(این این آئی) ماسٹرکارڈ نے اپنے انسانی ہمدردی کے پارٹنرورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے چلنے والی مہم میں ڈیلیوری ہیرو کی ذیلی کمپنی اور اپنے سٹریٹیجک پارٹنر فوڈپانڈا پاکستان کے ساتھ اشتراک کر لیا ہے۔اس شراکت داری سے پاکستان میں ہر فوڈ پانڈا ایپ ٹرانزیکشن کیلئے ماسٹر کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت پاکستان میں سیلاب متاثرےن کےلئے عطیہ دیا جائے گا۔ ےہ اقدام پاکستان کے عوام کو ریلیف اور خوراک میں مدد فراہم کرے گی کیونکہ حالیہ سیلاب سے ملک میں ہونے والی بے پناہ تباہی کے بعد قوم دوبارہ تعمیر نو کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔یہ اشتراک پاکستان کی مدد کیلئے ماسٹر کارڈ اور اس کے کلیدی شراکت داروں کو یکجا کرتا ہے جہاں طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ زےر آب آنے کے بعد پاکستان دہائی کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔ 12 سے 26 دسمبر 2022 تک فوڈ پانڈا ایپلیکیشن پر ماسٹر کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے کی جانے والی ہر ٹرانزیکشن پر ماسٹر کارڈ ورلڈ فوڈ پروگرام کو عطیات دے گا۔ یہ عطیات پاکستان میں سیلاب سے بحالی کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے کیے جا رہے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے جہاں اب تک سیلاب سے متا ثرہ 26 لاکھ افراد کی پہلے ہی زندگی بچانے والی خوراک سے مدد کی جا چکی ہے۔جون 2022 میں سیلاب کے آغاز کے بعد سے ماسٹرکارڈ اپنی ٹیکنالوجی اور اپنی اشتراک کے وسیع تر اثرات کو بروئے کار لا رہا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام جیسی انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کی مدد سے ٹیکنالوجی کمپنی نے ماسٹر کارڈ کی پیمنٹ گیٹ وے سروسز کے ذریعے سیلاب سے نجات کی کوششوں میں مدد کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے۔ آج تک مختلف سرکاری ریلیف پورٹلز کی مدد سے لاکھوں ڈالر جمع کیے جا چکے ہیں۔
نگوزی میگوا ، سینئرنائب صدر، ڈیجیٹل پارٹنرشپ ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور مشرقی یورپ، ماسٹر کارڈ ، نے کہا ” دنیا بھر نے پاکستان کو سیلاب سے ہونے والی بے یقینی کے عالم میں دیکھا ہے۔ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ بحالی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے کام اور متاثرہ افراد کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام جیسے ماہرین کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ بے مثال مضبوط شراکت داری اور ٹیکنالوجی کی طاقت کی بدولت ہمیں یقین ہے کہ کارپوریشنز اور افراد یکساں طور پر معنی خیز اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیںاور نجی و سرکاری شعبے میں اپنے نیٹ ورک کو فعال کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہم تعمیر نو میں ان کی مدد کرتے ہیں۔“ منتقہ پراچہ،چیف ایگزیکٹو آفیسر ، فوڈ پانڈا پاکستان نے اس شراکت داری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا” ایک ذمہ دار کارپوریٹ ادارے اور سب سے بڑھ کر ایک ذمہ دار شہری کے طور پر یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس مشکل وقت میں اپنے ساتھی شہریوں کی مدد کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں، وہ ضرور کریں۔ مختلف سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کے ساتھ ساتھ مختلف این جی اوز کی طرف سے کچھ زبردست کام ہوتے دیکھا جنہوں نے عوام کی بہتری کے لیے ا قدمات کئے ہیں۔ ماسٹر کارڈ کے تعاون سے اٹھائے گئے اقدام کی بدولت ہم صارفین کو بااختیار بنا رہے ہیں اور اس بات کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ جب ہم عوام کے لیے اکٹھا ہوتے ہیں تو اس کے کتنے گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔“ کلو گیلاگھر، ہےڈ آف گلوبل پارٹنرشپ مینجمنٹ ، ورلڈ فوڈ پروگرام کے پرائیویٹ پارٹنرشپس اور فنڈ ریزنگ ڈویژن ، نے کہا ”ہم ورلڈ فوڈ پروگرام ماسٹر کارڈ کے ساتھ کام کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہےں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ افراد اور طبقوں کو جان بچانے والی خوراک کی اہم امداد فراہم کی جائے۔ یہ بروقت اقدا م و رلڈ فوڈ پروگرام کی حکومت پاکستان کی مدد کے سلسلے میں جاری اقدامات کے حوالے سے مددگار ثابت ہو گا تاکہ ضرورت مندوں کی مدد کی جا سکے۔ ہم دنیا بھر میں بھوک سے لڑنے، لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچانے اور بدلنے کے لیے ماسٹر کارڈ کے مسلسل تعاون کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔''2012 سے ماسٹر کارڈ اور اس کے شراکت دار مقاصد کے تحت چلائے جانے والی خصوصی مارکیٹنگ کےمپےن، صارفین کے لیے فنڈ ریزنگ ایونٹس، ہنگامی حالات کے لیے امداد اور مہارت کے اشتراک کے ذریعے مجموعی طور پر 4کروڑ ڈالر سے زیادہ کا تعاون کیا ہے۔