مسمار ایسے کرتے ہیں کہ دوبارہ تعمیرات ہو جاتی ہیں“ پلرز ایسے کاٹیں کہ دوبارہ تعمیرات ہو ہی نہ پائیں‘ جسٹس ندیم اختر


کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے گلشن اقبال بلاک فور میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر تیس روز میں تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم دیدیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن اقبال بلاک فور میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر ساعت ہوئی۔ کرپٹ ایس بی سی اے افسران کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ڈی جی ایس بی سی اے پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈی جی سے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں بھی انکوائری کمیٹی بنا دی؟ بتائیں، کون کون سا افسر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث تھا؟ ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا کہ ی اس کیس میں بھی انکوائری کمیٹی بنا دی۔ جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے آپ کو ہر کیس میں انکوائری کمیٹی بنانا پڑے گی۔ ڈی جی نے کہا کہ پرانے کیسز ہیں، اصل مسلہ اس وقت کے افسران کے ناموں کا ہے۔ پانچوں دوکانیں مسمار کردی گئیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیسے یقینی بنائیں گے دوبارہ دوکانیں نہیں بنیں گی؟ جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ مسمار ایسے کرتے ہیں کہ دوبارہ تعمیرات ہو جاتی ہیں۔ پلرز تک ایسے کاٹیں کہ دوبارہ تعمیرات ہو ہی نہ پائیں۔ عدالت نے تیس روز میں تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ بھی پیش کریں۔ کون کون سے افسران ذمہ دار تھے، نام اور ایکشن تفصیلات بتائی جائیں۔

ای پیپر دی نیشن