پشاور+انقرہ (نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی ) سانحہ آرمی پبلک سکول کی 9 ویں برسی گزشتہ روز منائی گئی، سال 2014 کو آج ہی کے دن سفاک دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔16 دسمبر سال 2014ء کے دن تعلیم اور امن دشمن آرمی پبلک سکول کے عقبی راستے سے صبح 10 بجے کے قریب داخل ہوئے، آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت کے طالب علم آڈیٹوریم میں اکٹھے تھے، دہشت گردوں نے آڈیٹویم میں داخل ہوتے ہی ہر طرف گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، سفاک قاتلوں نے اے پی ایس کی دیواروں کو معصوموں کے خون سے رنگ دیا۔دہشتگردوں کے حملے میں پرنسپل، اساتذہ، طلبہ اور دیگرعملے سمیت 140 سے زائد افراد شہید ہوئے، پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کو بھرپور جواب دیتے ہوئے موقع پر انہیں انجام تک پہنچایا۔سانحہ اے پی ایس نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں نئی روح پھونکی جس کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان تشکیل پایا اور قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہوا، آرمی پبلک سکول حملے میں ملوث 6 دہشتگردوں کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا جنہیں ملٹری کورٹس نے موت کی سزائیں سنائی تھیں۔نو سال بعد بھی سانحہ ا?رمی پبلک سکول کا غم آج بھی تازہ ہے، شہید ہونے والے بچوں کی یادوں نے مختلف خاندانوں کو آپس میں جوڑ دیا ہے، ایک شہید کے گھر میں اکھٹے ہو کر والدین اپنا غم ایک دوسرے کے ساتھ بانٹتے ہیں۔ ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے علاقے کیچی اورین میں 2014 میں آرمی پبلک اسکول(اے پی ایس) پشاور پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے طلبا اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پاکستانی سفیر نے میئر کیسیورین اور دیگر معززین کے ہمراہ شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر رکھی۔ تفصیلات کے مطابق ترکیہ میں پاکستانی سفیر جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی، کیسورین میونسپلٹی اور پاکستان ایمبیسی کے عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی، پاکستان کے ساتھ اظہار یک جہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کیچی اورین بلدیہ کے مئیر ترگت آلتن اوک نے اے پی ایس دہشتگردانہ حملے کی پرزور مذمت کی۔ ترگت آلتن اوک کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام زندگی کے تمام پہلوں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے، میئر نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکی کی حمایت کا اعادہ کیا۔ ترکیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اظہارِ یکجہتی اور دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والی قیمتی جانوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر ترک بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، سفیر کا مزید یہ کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو دہشتگردی کی وجہ سے بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے۔
سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی9 ویں برسی منائی گئی
Dec 17, 2023