سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے معطل ڈاکٹروں کو بحال کردیا اور ینگ ڈاکٹرزکے صدر اور جنرل سیکرٹری کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ میں پنجاب میں ناقص ادویات اورڈاکٹروں کی ہڑتال سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تحقیقات میں ذمہ داروں کا تعین ہونے پر ہی کوئی اقدام کیا جانا چاہئیے ،سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا معطلی سے قبل ڈاکٹروں کوشوکازنوٹس جاری ہوا تھا؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے نفی میں جواب دیا،جسٹس ثاقب نثار نے اٹارنی جنرل سے پھر استفسار کیا کہ حکومت پنجاب ایسے اقدامات میں جلد بازی کیوں کررہی ہے؟ کیا ایسے اقدامات سے افراتفری نہیں پھیلے گی؟جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیئے کہ ایسی کارروائی قانون کے مطابق نہیںجس پر ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ پنجاب حکومت پی آئی سی کے معطل ڈاکٹروں کو بحال کردے گی۔ جعلی ادویات کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تمام صوبوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا اختیار پارلیمنٹ کو دے دیاہے اور جلد اس کا مسودہ بھی پیش کردیا جائے گا

ای پیپر دی نیشن