لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ میں اگر میرٹ کی اسی طرح دھجیاں بکھیر جاتی رہیں تو کرکٹ کا کوئی نام لیوا نہیں ہوگا، بگ تھری فارمولا بھارت کی پیداوار ہے جب انہوں نے اس منصوبے کی مخالفت کی تو بھارت کی جانب سے براہ راست دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔ وزیراعظم نواز شریف مجھ سے ملاقات کر لیتے تو میں ان کی حمایت نہ کرنے کی صورت میں پر اپنا استعفیٰ دے دیتا۔ بگ فور کا ممبر بن کر پاکستان کو دو سو ملین ڈالر کا فائدہ پہنچانے کا وعدہ تو کیا گیا لیکن بلا کسی گارنٹی کے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیک سوسائٹی کلب میں ’’بگ تھری کی اندرونی کہانی‘‘ کے موضوع پر ہونیوالی فکری نشست میں کیا۔ ذکاء اشرف کا کہنا تھا کہ پی سی بی آئین میں حالیہ تبدیلی پاکستان کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ بھارت حمایت کرنے والے بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کو بخشش دینے کا محض وعدہ کر رہا ہے ۔انھیں بگ تھری پر اپنے موقف سے ہٹنے کے بدلے میں ذاتی مراعات اور آئی سی سی کی صدارت تک کا عہدہ آفر کیا گیا لیکن انھوں نے ملکی مفادات کو ترجیح دی جس پر میری تعریف کی گئی ۔ معاشی طور پر کمزور ممالک نے مالی فوائد کی یقین دھانی پر بگ تھری کے معاملہ پر بھارت کی حمایت کر دی۔ 23 فروری کو آئی سی سی اجلاس میں 2020ء تک کے ایف ٹی پی سمجھوتے پر دستخط ہو جائیں گے۔ جس میں بھارت کے ساتھ تمام ممالک کے ساتھ پاکستان کی سیریز شیڈول ہے۔ آئی سی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس میں بگ تھری سمیت کئی اہم امور زیر غور ہیں۔ بگ تھری پر اپنا موقف پیش کرنے پر ہم تنہا نہیں ہوئے ہیں ۔ آئی سی سی میں بھارت کی حکمرانی ہے جو پاکستان کے خلاف کھل کر اقدامات کرے گا۔ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں بلکہ پہلی ترجیح پاکستان ہے۔ کرکٹ میں کبھی سیاسی معاملات کو ترجیح نہیں دی۔ بھارت پاکستان کو آئی سی سی سے نکال بھی سکتا ہے آئی سی سی کی صدارت سنبھالنے کے بعد بھارت مزید مضبوط ہو جائیگا۔ بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار بھی کر سکتا ہے۔
بھارت پاکستان کو آئی سی سی سے نکال سکتا ہے‘ بگ تھری کی مخالفت پر دھمکیاں ملیں : ذکا اشرف
Feb 17, 2014