مریدکے (نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سنیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ طالبان حکومت مذاکرات میں دراڑیں پڑتی نظر آ رہی ہیں۔ مذاکرات کے دوران دہشت گردی کی کارروائی قبول کرنے سے طالبان پر بھروسہ مشکوک ہو گیا ہے۔ سعودی عرب ہر مشکل دور کا بھائی ہے، پوری قوم سعودی عرب سے مضبوط تعلقات کی خواہشمند ہے۔ آپریشن کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں، آخرکار مذاکرات پر ہی کام ختم ہو گا۔ اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی دفتر 106 راوی روڈ میں پارٹی علماء اور کارکنوں کی خصوصی نشست سے خطاب اور نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں کیا۔ ساجد میر نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ فوجی اور سیاسی قیادت میں ملکی مسائل، دہشت گردی، بیروزگاری، بجلی و گیس بحران کے حل میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ سنیٹر ساجد میر نے کہا کہ غیرملکی طاقتیں سیکولر قوتوں کو مذہ بی قوتوں کے مقابل لانے میں سپورٹ کر رہ ی ہیں کیونکہ وہ مذہبی قوتوں سے خائف ہیں۔ سعودی عرب دنیا میں سب سے بڑا پاکستان کا سپورٹر ہے لیکن افسوس کہ میڈیا سعودی قائدین کی آمد کو مشرف سے جوڑ دیتا ہے۔ مشرف مکافات عمل کا شکار ہیں۔ جتنا نقصان مشرف نے ملک و ملت کا کیا ہے آج اسی کے زخم قوم چاٹ رہی ہے۔ کسی بھی مسئلہ کا حل آخرکار مذاکرات ہی ہوتے ہیں۔ بھارت امریکہ کی شہہ پر بلوچستان، کراچی اور خیبر پی کے میں دہشت گردی میں مصروف ہے۔ ساجد میر نے کہا کہ مجید نظامی صرف اہل صحافت کے نہیں بلکہ پوری قوم کے نظریاتی رہبر ہیں جنہیں پوری قوم بلکہ بیرون ملک بھی لوگ عقیدت و احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ خدا انہیں صحت و تندرستی عطا فرمائے۔