پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں کی حفاظت حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔امریکہ نے تمام دنیا میں دہشت گردی سے نمٹنے کا ٹھیکہ نہیں لیا ہوا۔ اس خطے میں امریکہ نے اپنے مفادات کی خاطر جنگ شروع کی تھی۔اس جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن اتحادی کا کردارادا کیا اور 55 ہزار کے قریب شہری اس جنگ میں جاں بحق ہوئے جبکہ 70 ارب کے قریب ہمارا مالی نقصان ہوا آج جب پاکستان کے دردیوار اس جنگ کے باعث کھوکھلے ہوچکے ہیں تو امریکہ اس جنگ کی ذمہ داری سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔اگر امریکہ نے پوری دنیا کا ٹھیکہ نہیں اٹھا رکھا تو پھر امریکہ نے سات سمندر پار آکر یہ جنگ شروع کیوں کی تھی؟ امریکہ نے افغان اور عراق سرزمین پر بمباری کرکے وہاں نفرتوں کے بیج بوئے۔جس کے باعث آج پورا خطہ دہشت گردی کا شکار ہے۔ آئے روزہونے والے بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں گرتی لاشوں کا ذمہ دار اور کس کو قراردیاجائے گا۔امریکہ نے جس طرح یہ جنگ شروع کی تھی اب اسی طرح اس جنگ کو ختم کرے تاکہ اس خطے میں امن قائم ہوسکے۔پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے اور کرتا رہے گا لیکن اس جنگ میں پاکستان نے جو نقصانات اٹھائے ہیں امریکہ ان کا ازالہ کرے تاکہ متاثرین کی مدد کرکے انہیں پاﺅں پرکھڑا کیاجاسکے۔
دہشتگردی کی جنگ اور امریکی موقف
Feb 17, 2014