لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے، وطن عزیز کے خلاف سازشیں بڑھ رہی ہیں ان سازشوں کا مقابلہ اتحاد ہی سے کیا جا سکتا ہے۔ حکومت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے، ملک میں دہشت گردی کے خلاف کاوشوں کی آڑ میں مساجد اور مدارس کیخلاف کسی کو کارروائی کی اجازت نہیں دینگے، یہ مراکز اسلام کی اشاعت کا ذریعہ ہیں، وہ پارٹی رہنمائوں اور وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، وقتی فیصلوں سے پہلے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا اور اب بھی کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ حالات کا تقاضا ہے کہ مشاورت کے بعد باقاعدہ قانون سازی کی جائے، امتیازی قوانین انتشار کا باعث بنتے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ اکیسویں آئینی ترمیم میں دہشت گردی کی تعریف پر جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کو تحفظات ہیں اس کی تعریف میں ہر قسم کی دہشت گردی کو شامل کیا جائے۔ حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے منصوبہ بندی کرے، پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ضروری اشیا کی قیمت میں کمی نہ آنے سے عوام پریشان ہیں، حکومت کو نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔