کراچی (نوائے وقت نیوز+ آن لائن) چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل راشد محمود نے کہا ہے سرکریک کے مسئلہ پر بھارت کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ گوادر پورٹ فعال ہونے سے معیشت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ پاک بحریہ اثاثوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ سرکریک کا مسئلہ جلد حل ہونا چاہئے۔آن لائن کے مطابق قبل ازیںچھٹی میری ٹائم کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تبدیل ہوتے ہوئے عالمی منظر نامے اور غیر ریاستی عناصر کی سرگرمیوں کے باعث میری ٹائم سکیورٹی پہلے سے زیادہ اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ عالمی برادری کو لاحق خطرات اور چیلنجز جیسے بحری قذاقی اور دہشت گردی، قدرتی وسائل کا غیر قانونی استعمال، سمندری آلودگی، غیر قانونی تجارتی سرگرمیاں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے غیرتسلی بخش تیاری چند انتہائی اہم معاملات ہیں جن پراس نوعیت کے بین الاقوامی اجلاسوں میں مفصل غوروخوص کی ضرورت ہے۔ بحری معیشت، ماحولیات اور سکیورٹی تعاون، مغربی بحرالکاہل اور بحرہند کو قریب لانا‘ کے موضوع پر منعقد ہونیوالی تین روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کے دوران میری ٹائم سکیورٹی، معیشت اور ماحولیات کے ماہرین نے مختلف بحری موضوعات پر مقالے پیش کئے۔ آٹھ ممالک سے آئے ہوئے 17 مقررین نے کانفرنس میں شرکت کی اور بحرہند اور بحرالکاہل کے بحری خطوں کو قریب تر لانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ مہمان خصوصی نے مزید کہا بحر ہند ۔ بحرالکاہل کے خطے میں پیدا ہونیوالی صورتحال سے سے متعلق چیلنجز میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جس کا اہم سبب خطے کے سیاسی و سماجی حالات اور معاشی امکانات ہیں۔ اس منظرنامے میں بحری خطرات اور کمزوریوں میں کمی لانے کیلئے مربوط کوششیں درکار ہیں لہذا خطے کے ساحلی ممالک کو مقابلے کی بجائے تعاون کے جذبے کے ساتھ مشترکہ میری ٹائم سکیورٹی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضر ورت ہے۔ بالخصوص فوجی قوت میں اضافہ ، بحری افواج کی تعیناتی اور وسائل کا استعمال علاقائی تنائو میں اضافے کا سبب نہ بنے۔