بل نہ دینے پر جائیداد قرق، بجلی چور کو 7 سال قید، ایک کروڑ تک جرمانہ ہو گا: ترجمان وزارت پانی و بجلی

اسلام آباد (خبرنگار) بجلی چوری کی روک تھام کیلئے نیا قانون نافذالعمل ہوگیا ہے۔ بجلی چورکو سات سال قید بامشقت اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا۔ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں ناہندگان کی جائیداد قرق کرلی جائے گی۔ ڈسٹری بیوشن لائن پرکنڈا ڈالنے والے کو تین سال تک قید بامشقت اور30 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں بھگتنا پڑیں گی، بجلی چوری کا مقدمہ الیکٹرک سٹی یوٹیلٹی کورٹ میں چلایا جائیگا۔ وزارت پانی و بجلی کے اعلامیہ کے مطابق میٹر ٹمپرنگ کرنے والوں کے لئے بھی سخت سزائیں شامل کی گئی ہیں۔ میٹر سست کرانے والے گھریلو صارفین کو2 سال تک قیدِ با مشقت یا 10لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں، صنعتی/کمرشل صارفین کو 3سال تک قیدِ بامشقت یا 60لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں جبکہ زرعی صارفین کو 2سال تک قیدِ با مشقت یا25لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں ۔ اس کے علاوہ بجلی کی ٹرانسمشن و ڈسٹری بیوشن لائنوں اور میٹر کو نقصان پہنچانے والے تخریب کاروں کو 7سال قیدِ با مشقت اور کم ازکم 30لاکھ روپے جرمانہ کی سزادی جا سکے گی۔ وزارت پانی وبجلی نے بجلی چوری کی اطلاع کیلئے خصوصی ڈیسک بھی قائم کردیا ہے، وزارت کے ترجمان ظفر یاب کے مطابق عوام بجلی چوری کی اطلاع بذریعہ ٹیلی فون کے ذریعے بھی کرسکیں گے ۔ نئے قانون کے تحت بجلی چور کی بغیر وارنٹ ناقابل ضمانت گرفتاری ہو سکے گی۔ وزارتِ پانی و بجلی نے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے الیکٹرک سٹی ایکٹ میں ترامیم کی سفارشات تیار کی تھیں ۔ قومی اسمبلی سے منظوری اور صدرِ سے توثیق کے بعد اب نیا قانون نافذ العمل ہو چکا ہے۔ پرانے قوانین میں بجلی چوری کی سزائیں معمولی نوعیت کی تھیں جس کی وجہ سے بجلی چوری کی روک تھام میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی تھی۔ ترجمان کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈائون کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے رہی ہے۔ جو پولیس کے ساتھ ملکر ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف قانون کے تحت فوری اور بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائیں گی۔ عوام اپنے ارد گرد بجلی چوروں کی نشاندہی کریں اور ہاٹ لائن051-9103888پر اطلاع کریں۔ اطلاع دینے والے کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھا جائیگا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...