معصوم لوگوں کے گھروں میں گھسنا، عزتیں اچھالنا درست نہیں، افسروں کو ڈرانے پر نیب کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں: نوازشریف

بہاولپور (نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ نیب کو اپنا کام زیادہ ذمہ داری سے کرنا چاہئے۔ نیب والے تصدیق کئے بغیر معصوم لوگوں کے گھروں میں گھس جاتے ہیں، عزتیں اچھالنا اچھی بات نہیں، نیب کے خوفزدہ کرنے کی وجہ سے سرکاری افسر فیصلہ کرنے سے ڈرتے ہیں۔ سرکاری افسروں کو ڈرانے پر حکومت اس سلسلے میں ضروری قانونی کارروائی کر سکتی ہے۔ چیئرمین نیب کو ادارے سے متعلق شکایات کا نوٹس لینا چاہئے، کسی کو ڈرانا یا خوفزدہ کرنا ٹھیک نہیں، ماضی کی حکومتیں عوام کے مسائل پر توجہ دیتیں تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ وزیراعظم نے بہاولپور میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کامیابی پر خوشی ہوئی۔ بلدیاتی نمائندوں سے ہمیں بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ نظام کی کامیابی کیلئے بلدیاتی نمائندوں کے ہاتھ مضبوط کئے جائیں گے۔ 1999ء میں مشرف کی حکومت نے جو 7 نکاتی ایجنڈا دیا وہ 8 برس میں کہیں نظر نہیں آیا، ملک کے مسائل بڑے گھمبیر ہیں۔ دشمنی میں باتیں نہیں کرتا، نہ مجھ میں دشمنی کا جذبہ ہے، جھوٹ نہیں بولتا، زندگی کو خطرہ ہو تو جھوٹ بولنے کی اجازت ہوتی ہے مگر ایسی نوبت نہیں آئی۔ آج کل ایسے ایسے سیاست دان آگئے ہیں جو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں بولتے لیکن جلد عوام کے سامنے ایکسپوز ہو جاتے ہیں، میں نے سچ بولا اور اللہ نے عزت دی۔ بہاولپور کے لوگوں نے 1985ء میں ساتھ دیا، اب تک نہیں چھوڑا، حکومت کوئی پھولوں کی سیج نہیں، کانٹوں کا بستر ہے۔ عوام جھوٹ بولنے والے سیاستدانوں کو سمجھ چکے ہیں جو نہیں سمجھے وہ کوشش کریں۔ پوری کوشش ہے کہ اپنے پانچ سالہ دور میں قلت ختم کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے جو کیا وہ عوام نے دیکھا اور بھگتا۔ پچھلے برسوں میں پاکستان میں دہشتگردی شروع ہوئی، حکومت جب سنبھالی تھی تین بڑے چیلنجز کا سامنا تھا۔ انشاء اللہ پاکستانی قوم کو بجلی کی قلت، دہشتگردی اور غربت سے نجات دلائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ عوام دیتے ہیں حکومت کوئی اور توڑ دیتا ہے، یہ سلسلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی اُمنگوں کے مطابق کام کرنے والی حکومت کو کام کرنے کا موقع ملنا چاہئے۔ حکومتیں نہ گرائی جاتیں تو ملک کی تقدیر بدل چکی ہوتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج دنیا کے ادارے کہتے ہیں کہ پاکستان آج ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں پچھلے 60 برس میں نہیں آئی۔ ڈھائی سال پہلے ڈینجر زون میں تھے، اس سے نکل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خلوص کے ساتھ پاکستان کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ چین پاکستان کا مخلص اور سچا دوست ہے۔ نامہ نگار کے مطابق نواز شریف نے کہا مشرف اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے عوام کو بدحال کیا۔ معصوم افسروں کو تنگ کرنے کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔ نواز شریف کے دورہ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشرعات پرویز رشید بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ائیر پورٹ پر وفاقی وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمن، سابق ایم پی اے چوہدری سمیع اللہ، سینیٹر چوہدری سعود مجید ،ایم این اے سید علی گیلانی، وفاقی وزیر میاں ریاض پیرزادہ و دیگر اراکین اسمبلی و دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو آگے لے کر جانا تھا جس کے لئے اپنے دوسرے دور میں ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا اور پاکستان کو عالمی معیار جیسی شاہراہیں دیں مگر مجھے 14 سال پاکستان کی خدمت سے محروم رکھا گیا اور وہ 7سال میرے لئے بہت تکلیف دہ تھے۔ اقتصادی راہداری سے پاکستان کو وسطی ایشیا سے جوڑیں گے۔ بہاولپور جھیل کے لئے 60 کروڑ روپے جاری کئے جائیں گے۔ کاشتکاروں کی بہتری کے لئے صرف اعلان ہی نہیں اس پر عمل بھی کیا کاشتکار اگر خوشحال نہیں ہوگا تو ملک کا نظام کیسے چلے گا۔ 2018ء تک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کریں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، پاکستان میں میرٹ کی بنیاد پر سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار میکنزی کے گلوبل ایم ڈی ڈومینک بارٹن سے ملاقات کے دوران کیا۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کے نوٹس میں لائیں گے کہ ناجائز مقدمات میں لوگوں کو پکڑنا درست قدم نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت کے کام کرنے کے راستے میں مختلف رکاوٹیں، پابندیاں اور قوانین ہیں اور اس کے علاوہ ایسے ادارے ہیں جو بیچ میں کھڑے ہوئے ہیں۔ مگر ہم رکاوٹوں کے باوجود راستہ بنا رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...