مال روڈ لاہور پر خودکش دھماکہ

Feb 17, 2017

کرنل (ر) اکرام اللہ

13فروری بروز پیر شام 6 بج کر 10 منٹ پر مال روڈ لاہور پر پنجاب اسمبلی کی بلڈنگ کے سامنے ایک خودکش دھماکہ سے ایک قیامت برپا ہوئی اور پورا شہر لاہور بلکہ پورا پاکستان لرز اٹھا ہے۔ ایک پیدل نوجوان دہشت گرد کے اس خودکش حملہ نے تمام صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کو ایک بار پھر یہ خوفناک چیلنج دیا ہے کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک ابھی تک اپنا شیطانی کھیل کھیلنے کی صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ کوئی صوبہ اور کوئی شہر دہشت گردوں کی دسترس سے محفوظ نہیں ہے۔ لاہور کا تازہ ترین سانحہ دہشت گردوں کے دعوئوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ کوئی دہشت گردوں کا خفیہ اور اچانک حملہ نہ تھا یہ دعویٰ کرنا کہ حکومت پنجاب اور لاہور ایڈمنسٹریشن جس میں پولیس اور مختلف متعلقہ سب ادارے شامل ہیں چند روز پہلے وارننگ کے طور پر ہائی الرٹ کر دیئے گئے تھے کہ چند روز کے اندر ایسا حملہ متوقع ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے حفاظتی اقدامات کیلئے خبردار ہو جائیں اور پھر وہ سانحہ 13 فروری کی شام پنجاب اسمبلی کے سامنے ڈرگ ایکٹ ترمیم کے خلاف مال روڈ پر واضح احکامات کے باوجود دھرنا دینے والوں کی ریلی اور اجتماع کو روکا نہ جا سکا۔ جب پورا لاہور لہولہان ہے تو کیا حکومت اتنی بے بس ہو چکی ہے کہ سانحہ میں دو درجن کے قریب شہری جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ 100 کے قریب زخمی ہیں جن میں 17 کی حالت تشویشناک ہے۔ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں سانحہ کے فوراً بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی لیکن پورے ضلع کے اندر داخل ہونے یا باہر جانے کے راستے سیل نہیں کئے گئے تاکہ متعلقہ دہشت گرد گروہوں کے افراد فرار نہ ہو سکیں نہ ہی زمین کے راستے اور نہ ہی فضائی راستے کے ذریعہ ۔ بیرونی جمہوری ملکوں میں ایسا حادثہ کے چند منٹوں کے اندر ایمرجنسی لگا کر دہشت گردوں کے مراکز مشکوک اڈے‘ دوست اور ہمدرد حلقے اور جہاں تک ممکن ہو دہشت گردوں کو کسی بھی بالواسطہ یا بلاواسطہ فنڈز مہیا کرنے والے افراد یا اداروں کو نظر بند کرکے پوچھ گچھ اور انٹیلی جنس کوآرڈی نیشن کی کارروائیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ لیکن سانحہ چیئر نگ کراس مال روڈ کے دوران اور بعد میں دوسرے دن بھی ایسا کچھ سامنے نہیں آیا۔
دوسرے روز کالعدم تنظیم جماعت احرار نے سانحہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔ صدر مملکت‘ وزیراعظم‘ گورنر پنجاب‘ وزیراعلیٰ پنجاب سب نے ذاتی صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین اور قوم کو یقین دلایا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ نے فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں سول اداروں کی معاونت کریں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب و دیگر تمام حکام بالا بشمول وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے بہادر ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشن لاہور زاہد گوندل و دیگر اہلکاروں اور شہریوں کی شہادت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے قوم کو یقین دلایا کہ پولیس کا حوصلہ بلند ہے‘ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف دہشت گردی کے مکمل خاتمہ تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
وفاقی سطح پر پرائم منسٹر سیکرٹریٹ اور وزارت داخلہ امن و امان کی صورتحال اور مستقبل کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے پلاننگ کی کانفرنسوں میں مصروف رہے۔ لاہور میں بھی چیف منسٹر شہباز شریف کابینہ کے خصوصی اجلاس اور چیف سیکرٹری پنجاب و آئی جی پولیس پنجاب مستقبل میں ایسے سانحہ کی روک تھام کے لئے منصوبہ بندی اور پلاننگ میں مصروف رہے۔ لیکن تاہنوز ہسپتالوں میں بیماروں کی تیمار داری شہداء کے گھروں میں وارثین سے ہمدردی کے علاوہ موجودہ پالیسیوں میں مثبت اور ٹھوس بہتری کے نئے اقدامات اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔بانی قوم قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947ء کے روز گورنر جنرل پاکستان کا حلف اٹھانے سے تین روز پہلے آئین ساز اسمبلی کے اجلاس کو اپنے صدارتی خطاب میں ہدایت کی تھی کہ پاکستان کے عوام کے جان و مال اور آبرو کی حفاظت حکومت پاکستان کا اولین فرض ہے۔ موجودہ لمحہ سوچنے کی بات ہے کہ گزشتہ 70 برس میں کوئی بھی حکومت بانی قوم کی ہدایت پر عمل نہیں کر سکی۔ 1971ء میں پاکستان کے دو لخت ہو جانے کے بعد بھی ہم نے کچھ نہیں سیکھا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق 13 فروری کے مال روڈ پر خودکش دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے قومی امکانات موجود ہیں۔ کیونکہ دھماکے کی نوعیت ماضی میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے کئے جانے والے دھماکوں سے مختلف پائی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ بزدلانہ اور حیوانی حملہ کا مقصد لاہور می PAKISTAN SUPER LEAGUE (PSL) فائنل کو رکوانا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وطن عزیز کے حالات خراب کر کے عظیم منصوبہ ’’سی پیک‘‘ کو نقصان پہنچا کر روڑے اٹکانا اور ایک روشن مستقبل کے امیج کو دنیا کی نظر میں نقصان پہنچانا ہے۔ بھارت کو یاد رکھنا چاہئے کہ قیام پاکستان سے لیکر آج تک بھارت نے اپنے سیاسی گرو چانکیہ کی چالوں پر عمل کر کے ہمیشہ اپنے دا نت کھٹے کئے ہیں اور آئندہ بھی ا پنی مذموم اور گھٹیا حرکتوں پر ان کو پاکستان کی بہادر اور غیرت مند قوم کی طر ف سے یہی جواب ملے گا۔
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا

مزیدخبریں