بھارت کی سی پیک میں شمولیت سے ترقی کا نیا دور شروع ہوگا: کلکرنی

Feb 17, 2017

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) آبزرور ریسرچ فاﺅنڈیشن، بھارت کے چیئرمین سدھندرا کلکرنی کا کہنا تھا کہ بھارت کی پاک چین اقتصادی راہداری میں شمولیت سے ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس سے جنوبی ایشیا کا چہرہ تبدیل ہو کر رہ جائے گا۔ پلڈاٹ کی جانب سے پاک بھارت امن عمل اور جمہوریت، طرز حکمرانی پر تجربات کے تبادلے کے تحت ”پاک بھارت تعلقات اور مستقبل میں تعاون کیلئے آپشنز“ کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہدری کسی معجزے سے کم نہیں ہے اگر بھارت بھی اسکا حصہ بن جاتا ہے تو اسکی افادیت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ سی پیک اگر بنگلہ دیش، چین بھارت اورمیانمر اقتصادی منصوبے سے مربوط ہوجاتا ہے تو اس سے شمالی بھارت سمیت پورے خطے کا نقشہ تبدیل ہو کر رہ جائے گا بلکہ تعاون کی نئی راہیں بھی کھل جائیں گی۔ اگرچہ چین اور پاکستان کو سی پیک کے حوالے سے بھارت کے تحفظات بھی دور کرنے چاہئیں۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کسی بھی کثیر الملکی تعاون کا حصہ بننے سے قبل اپنے دوطرفہ معاملات کو حل کریں، انہوں نے کہا کسی بھی کثیر الملکی تعاون کا حصہ بننا کسی خواب سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے بیک ڈور ڈپلومیسی کے دروازے کھولنے پر زور دیا۔ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ 2016کی تحریک کشمیریوں کی جانب سے ایک طرح کی استصواب رائے تھا، کشمیریوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس موقع پر سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہمیشہ اعتماد کا فقدان رہا ہے۔ بھارت کے ساتھ کسی بھی علاقائی تعاون کا مستقبل بھی سارک کانفرنسز جیسا ہی نکل سکتا ہے۔
کلکرنی

مزیدخبریں