لاہور دھماکے کے دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا, افغانستان میں منصوبہ بندی ہوتی ہے, فوجی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں: وزیر اعلی پنجاب

پنجاب حکومت نے سانحہ مال روڈ خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم کامیابی حاصل کی ہے اور سانحہ میں ملوث سہولت کارکو گرفتار کرلیا ہے اور اس کا اعترافی ویڈیو بیان جاری کیاہے،ویڈیو میں دہشت گرد انوار الحق کا حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیاہے،انوار الحق کو دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا،زیراعلی پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں چیئرنگ کراس دھماکے پر بریفنگ دی، اس موقع پرگرفتارسہولت کارکاویڈیوں بیان سنایاگیا،سانحہ مال روڈ میں ملوث دہشت گرد انوارالحق کاتعلق باجوڑسے ہے،گرفتار سہولت کارکی شناختی دستاویزات اواعترافی بیان صحافیوں کو دکھایا گیا۔وزیراعلی شہباز شریف نے بتایا خودکش حملہ آوور افغانی تھا،دہشت گردی کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا ہے،گرفتار ہونے والے ایک دہشتگرد کا تعلق باجوڑ سے ہے۔پریس کانفرنس کے دوران خود کش دھماکے سے پہلے کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گرفتار سہولت کار خود کش حملہ آوور کو جائے وقوعہ پراتارتا ہے۔وزیراعلی نے بتایا خودکش حملے میں 14افراد جاں بحق ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہید کیپٹن (ر)مبین احمد سید اور شہید زاہد گوندل کاشمار بہترین افسران میں ہوتا تھا۔ ۔ویڈیو میں سہولت کار نے اعتراف کیا کہ مال روڈ پر پولیس افسران کو نشانہ بنایا جبکہ 15 سے 20 روز قبل خودکش جیکٹس مجھے پہنچائی گئی تھیں۔پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ مال روڈ دھماکے میں 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے، خودکش حملے میں ملوث افراد کا تعلق افغانستان سے ہے، ایک دہشت گرد کا تعلق افغانستان اور دوسرے کا باجوڑ سے ہے، جبکہ دہشت گرد ٹولہ افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پورے ملک کا سنگین مسئلہ ہے، حالیہ دہشت گردی پر ایک سیاسی جماعت کی بے جا تنقید پر دکھ ہوا، مخالفین کی حساس موقع پر پولیس پر تنقید بے جا ہے جبکہ سیاسی رہنماں کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے واقعات پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو دہشت گرد شکست نہیں دے سکتے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ لڑیں گے، پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیاں قابل فخر ہیں جبکہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد پولیس کے حوصلے بلند ہیں۔انہوں نے کہا کہ مال روڈ دھماکے کے سہولت کاروں اور ذمہ داروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔شہبازشریف نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں، فوجی عدالتوں کے مسئلے پر وزیر اعظم سے بات کروں گا اور ان سے تمام وزرائے اعلی کی کانفرنس بلانے کی اپیل کروں گا۔وزیر اعلی پنجاب نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پولیس کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ لاہور دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، دہشتگردوں کی نشاندہی ہو گئی ہے جس پر میں آئی جی پنجاب اور پولیس افسروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوںدہشتگردوں سے گن گن کر بدلہ لیں گے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنے ایک ایک شہید کا بدلا لیں گے۔ دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی جاتی ہے، جہاں ان کا مرکز ہے۔ لاہور دھماکے کے پیچھے بھی یہی لوگ ملوث تھے۔ لاہور میں دھماکا کرنے والے خود کش بمبار کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ لاہور حملے کے سہولت کار انوار الحق کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے۔ سہولت کار انوار خود کش بمبار کو لاہور لایا۔ شہباز شریف نے کہا کہ شہدا کی جدائی کا صدمہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ دھماکے میں جاں بحق پولیس افسروں کی جدائی تکلیف دہ ہے۔ میں نے شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور لواحقین کا حوصلہ بلند کرنے کے لئے ان سے ملا۔ شہدا کے معصوم اور کمسن بچوں کی باتیں سن کر آنکھیں بھر آئی تھیں۔ ایک شہید کی ماں نے کہا کہ میں دوسرے بچیکو بھی پولیس میں بھیجوں گی۔ میں دھماکے کے زخمیوں سے بھی ملا اور ان کے عزم میں بھی کمی نہیں دیکھی۔ ۔ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں سلیپرز سیلز اور سہولت کاروں کا الزام لگایا جاتا رہا۔ دہشت گردوں کو پنجاب کا لوکل سہولت کار نہیں ملتا۔ دہشت گردوں نے باجوڑ ایجنسی سے سہولت کار حاصل کیا۔

ای پیپر دی نیشن