سپریم کورٹ :عدم پیشی پر رائو انوار کو توہین عدالت کا نوٹس، اکائونٹس منجمند کرنے کا حکم

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے ماورائے قتل ہونے ہونے والے نقیب اللہ محسود ازخود نوٹس کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لیتے ہوئےسٹیٹ بینک کو انکے کائونٹس منجمند کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کردیاہے ، عدالت نے تمام سکیورٹی ایجنسیز کو رائو انوار کی گرفتاری کے لیے اقدامات اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے پندرہ دن میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ، عدالت نے وفاقی و صوبائی آئی جیز کو تفتیشی اداروں سے تعاون کی ہدایت کی ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکیس دیئے کہ تاخیر ضرور ہوجاتی ہے مگر کوئی بھی ملزم قانون کی گرفت سے بنچ نہیں سکتا جمعہ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نقیب اللہ قتل محسود از خود نوٹس کی سماعت کی، راؤ انوار حفاظتی ضمانت ملنے کے باوجود سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے کچھ دیر انکی پیشی کا انتظار کیا اور سماعت میں وقفہ بھی کیا گیا لیکن رائو انوار پھر بھی پیش نہ ہوئے وقفے کے بعد جب سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ خاصا وقت گذر گیا ، لگتا ہے راؤ انوار نہیں آنا چاہتے، کیا آپ کو بھی کوئی سراغ نہیں ملا، اب کیا کیا جائے، جس پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ راؤ انوار نے مجھے واٹس اپ پر کال کی تھی، راؤ انوار نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے، غالباً سپریم کورٹ کو خط راؤ انوار نے ہی لکھا تھا ، میں نے انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ راؤ انوار کو ایک موقع دیا گیا تھا، ان کے خط پر ہم نے مثبت ردعمل دیاتھا ،جسٹس اعجاز الاحسن نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ کیا راؤ انوار اسلام آباد میں ہی ہے؟ جس پر اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ راؤ انوار نے واٹس ایپ کال کی تھی جو ٹریس نہیں ہوئی،راؤ انوار کوتحقیقات پر تحفظات تھے، ہم نے شفاف تحقیقات کے لئے نئی ٹیم تشکیل دی۔چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے مخاطب ہوتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کی کوششیں ٹھیک ہیں مگر نتائج نہیں آ رہے، عدالتی حکم پر عملدرآمد پر کارروائی پیشی کے بعد ہی ہو سکتی ہے، امید ہے دیر سے ہی صحیح راؤ انوار کو تلاش کر لیا جائے گا، راؤ انوار نے آئی جی سے رابطہ کیا مگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا اپنا حکم واپس لیتے ہیں ،سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے اور گواہان کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دے دیا، کیس کی مزید سماعت 15 روز بعد ہوگی ،سماعت سے قبل سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا بے گناہ تھا راؤ انوار نے میرے بیٹے پر ظلم کیا، لیکن مجھے پوری امید ہے سپریم کورٹ سے مجھے انصاف ملے گا۔

ای پیپر دی نیشن