حافظ آباد+ ونیکے تارڑ(نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار)غریب خواتین کو جھانسہ دے کر ان کی ریڑھ کی ہڈی سے گودا نکالنے والے ملزموں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ مقدمات کی تعداد سات ہو گئی۔ مقدمات میں دہشت گردی، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ گروہ کے ظلم کا شکارایک اور خاتون کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر سردار غیاث گل نے کہا ہے کہ ملزموں سے بر آمد ہونے والے بلڈ اور دیگر مواد کو پنجاب فرانزک سائنس لیب لاہور بھجوایا گیا اور وہاں سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق خون کے سوا کسی ایسے مواد کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ صحت پنجاب کی خصوصی ٹیموں نے بھی ڈی ایچ کیو ہسپتال کا ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں سے متاثرہ خواتین کے میڈیکل رپورٹس کے مطابق اس واقعہ کی تحقیقات کی۔گروہ کے مرکزی ملزم ندیم نے میڈیا کو بتایا کہ اس کام میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کا سینٹری ورکر ساجد اس کا ساتھی ہے اور پندرہ خواتین کے نمونہ جات کے عوض اُسے چالیس ہزار روپے طے ہوئے تھے۔ دوسری جانب ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر ریحان اظہر نے کہا کہ خواتین کا بون میرو نکالا گیا اور نہ ہی ریڑھ کی ہڈی سے کسی قسم کا کوئی مواد حاصل کیا گیا ہے۔ ساجد مسیح ڈی ایچ کیو ہسپتال کا مستقل ملازم نہیں ہے بلکہ ہسپتال کی صفائی ستھرائی کا کام کرنے والی پرائیویٹ کمپنی کا ملازم ہے۔پولیس کی جانب سے ہونے والی تفتیش کے مطابق ملزمان نے خواتین کو وزیر اعظم جہیز فنڈاور مالی امداد کا جھانسہ دیا لیکن ابھی تک کسی بھی ذرائع سے بون میرو یا کوئی اور جسمانی مادہ نکالنے کے کہیں سے بھی شواہد نہیں ملے۔ دوسری جانب آر پی او شیخوپورہ ذوالفقار حمید کی سربراہی میں فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی بھی قائم کی گئی ۔
حافظ آباد: خواتین کی ریڑ ھ کی ہڈی سے گودا نکالنے والے ملزموں پر ایک اور مقدمہ
Feb 17, 2018