سدھو کے پلوامہ واقعہ پر سوالات، انتہاپسندوں نے شرما شو سے نکال دیا

ممبئی (آئی این پی، نوائے وقت رپورٹ)بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا،نوجوت سنگھ سدھو کو پلوامہ حملے پر تبصرہ کرنے پر دی کپل شرما شو سے نکال دیا گیا اور انتہاپسندوں نے شو کا بائیکاٹ بھی کردیا ہے۔ انہوں نے بھارتی میڈیا کا الزام پاکستان پر تھوپنے کی کوشش پر واضح کیا حملہ آوروں کاکوئی مذہب نہیں ہوتا جس نے بھی کیا اسے سزا ملنی چاہئے۔جب سے نوجوت سدھو نے پاکستان کا دورہ کیا ہے وہ مسلسل مودی سرکار کے زیر عتاب ہیں۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے تازہ بیان پر بھارت میں انتہا پسند پھر بھڑک اٹھے ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ حملے کی مذمت کی اور بھارتی فوج کے سکیورٹی انتظامات اور ان میں خامیوں کو ہدف تنقید بنایا۔انہوں نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا اس سب کو مذاکرات کے ذریعے روکا اور بند کیا جاسکتا ہے، یہ مسئلہ گالیاں دینے سے حل نہیں ہوگا، اس کا مستقل حل ضروری ہے۔سدھو نے یہ بھی کہا کسی بھی جانب کیچڑ اچھالنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا کیوں کہ ادھر بھی جان جا رہی ہے اور ادھر بھی جان جا رہی ہے، اس معاملے کا کرتار پور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔آن لائن کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے پلوامہ واقعے پر سوال اٹھا دئےے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی سےاستدان جاتا ہے تو شہرجام ہوجاتا ہے اور 3000فوجی جوان جاتے ہےں تو ٹرےکر کےوںنہےں چلتا۔ہماری حفاظت کرنے والے جوانوں کی حفاظت کا خےال کےوں نہےں رکھا جاتا۔ اسکا اثرحوصلہ شکنی کی طرف آتا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا فوجےوں کو صبح 3بجے بذرےعہ ہوائی جہاز کےوں نہ لاےا گےا ۔ کےا تےن چار لوگوں کی وجہ سے کرتار پورہ پر سوالےہ نشان لگے گا۔ وزےراعظم عمران خان پر کےے گئے کرتار پورہ معاہدے پر سوال اٹھے گا۔انہوں نے کہامےں بابا نانک کے چرنوں کی دھول ہوں ۔ بابا نانک کی فلاسفی کو کوئی اےک انچ بھی نہےںبتا سکتا۔ سارا دےش اےک ہو کر لڑ رہا ہے تو کےا ان تےن چار لوگوں کی وجہ سے کرتار پورہ پر سوالےہ نشان اٹھےں گے۔
نوجوت سنگھ سدھو

ای پیپر دی نیشن