اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر کے صدر سردارمسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کے صوبہ جموں میں ہندو فرقہ پرست عناصر کی طرف سے مسلمانوں پر مسلح حملوں اور مسلمان خاندانوں کے کاروبار اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کی وحدت کے خلاف ایک سازش قرار دیا ۔ مقبوضہ کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں ہندو انتہاپسندتنظیموںجنہیں بھارتی حکومت اور قابض فوج کی پشت پناہی حاصل ہے کی طرف سے مسلمانوں پر حملوں کے واقعات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ نئی دہلی کے حکمران مقبوضہ جموں وکشمیر میں مذہبی فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ پلوامہ کی آڑ میں جموں میں مسلمانوں پر حملوں سے بھارتی حکمرانوں کی نیت کھل کر سامنے آگئی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ جموں جہاں پہلے ہی مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور اب اس علاقے سے بچے کھچے مسلمانوں کو بھی نکال کر اسے ایک مکمل ہندو صوبہ بنایا جائے ۔ بھارتی حکمرانوں کی اس خواہش کو جموں وکشمیر کے عوام کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔ دریں اثنا آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان سے آزادکشمیر میں تعینات ہونے والے نئے چیف سیکرٹری مطہر نیاز رانا نے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ صدر آزادکشمیر نے مطہر نیاز رانا کو چیف سیکرٹری کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ ان کی متحرک قیادت میں انتظامیہ آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی اور عوامی فلاح وبہبود کے کاموں میں اہم کردار ادا کرے گی۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ آزادکشمیر کی موجودہ حکومت اور عوام کی خواہش ہے کہ وہ مقامی ریاستی وسائل کو خاطر خواہ ترقی دے کر معاشی خود کفالت کی منزل جلد از جلد حاصل کر لیں تاکہ آزاد علاقے کو اپنے وسائل کے بل بوتے پر ترقی دے کر ایک ماڈل ریاست بنایا جائے۔ آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے صوبہ جموں میں ہندو فرقہ پرست عناصر کی طرف سے مسلمانوں پر مسلح حملوں اور مسلمان خاندانوں کے کاروبار اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کی وحدت کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔ ناز شاہ کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمان میں مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، بھارت نے برطانوی پارلیمان میں کشمیر کانفرنس رکوانے کے لئے دباؤ ڈالا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہو رہے ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند ہو جانا چاہئے، مسئلہ کشمیر پاکستان، بھارت کا نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے۔ دنیا مسئلہ کشمیر کو انسانی حقوق کے تناظر میں دیکھے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔