رملہ (صباح نیوز، اے پی پی)مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی آبادکاری اور صدی کی ڈیل کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر صہیونی فوج کے دھاوے میں بیسیوں فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے۔مقامی ذرائع نے کہا کہ قلقیلیہ ، الخلیل اور رملہ کے مختلف دیہات اور قصبوں میں قابض صہیونی فوجیوں اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں۔صہیونی فوج نے پر امن مظاہرین پر براہ راست اسلحہ، ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں اور اشک آور گیس کے گولے پھینکے جس سے بیسیوں مظاہرین زخمی ہو گئے۔فلسطینی مظاہرین نے جواب میں ٹائروں کو آگ لگائی اور اسرائیلی فوجیوں پر پتھر پھینکے۔الخلیل میں بیت عمر قصبے میں صہیونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے گھروں کی چھتیں پھلانگیں، انکے رہائشیوں کو ہراساں کیا اور قصبے کے داخلی دروازے پر فوجی چوکی قائم کر دی۔ ادھر قابض اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی میں نماز فجر کے وقت فلسطینی عبادت گزاروں پر حملہ کیا اور ایک بزرگ شہری کو گرفتار کر لیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے بزرگ شہری کواس وقت حراست میں لیا جب وہ نمازیوںمیں کافی تقسیم کر رہا تھا۔اسرائیلی فوجیوں نے باب الحطا اور باب الرحمہ کے علاقوں میں موجود فلسطینی عبادت گزاروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے متعدد مکانات مسمار کر دیئے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی وادی اردن کے علاقے البرج میں گلہ بانی کے پیشے سے وابستہ فلسطینی چرواہوں پر کھلی چراگاہوں میں مویشوں کو لے جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں بھاری جرمانے کرنا شروع کئے ہیں۔
مغربی کنارہ: صدی کی ڈیل کیخلاف مظاہرے، اسرائیلی فورسز کا دھاوا، بیسیوں فلسطنی زخمی
Feb 17, 2020