عمران نے ہر وعدے پر یوٹرن لیا، طرزعمل نہ بدلا تو مارچ کریں گے: کائرہ

Feb 17, 2020

سیالکوٹ(نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرالزمان کائرہ نے کہا ہے کہ جتنے وعدے حکومت نے کئے ہر وعدے پر عمران خان نے یو ٹرن لیا۔ ملکی اور غیر ملکی ایجنسیاں ملکی حالات کیلئے متفکر ہیں۔ حکومت ایک ہی رونا رو رہی ہے پچھلی حکومتیں بڑا کام خراب کر گئیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے دور میں کسان اور مزدور خوشحال تھا، حکومت کا حساس پروگرام بینظیر انکم سپورٹ کا حصہ ہے. حکومت سارے آئیڈیاز ہمارے لے رہی ہے۔ ہمیں کہا جاتا رہا ہے کہ ہم نے قرضے بہت لئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ہمارے پانچ سالہ دور حکومت میں ساڑھے چھ ہزار ارب قرضہ لیا گیا جبکہ انہوں نے تیرہ ہزار ارب قرضہ صرف ڈیڑھ سال میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے کیسز ہم پر بنائے جا رہے ہیں، عمران خان نے کتنے افراد کو پکڑا ہے، اب حکومت کہہ رہی ہے تین سال لگیں گے۔ حکومت کاجھوٹ کا پول کھل گیا ہے۔ ملک بہت کمزور ہو گیا ہے ۔ان کا ایک ہی نعرہ تھا میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔ ہم کہتے تھے نیب کے قوانین ٹھیک نہیں۔ آج حکومت کیوں نیب کے قوانین میں تبدیلی لا رہی ہے، ہم نیب کی بات کرتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ یہ این آر او مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے وہ ثبوت کہاں گے جو کہتے تھے ہم سزائیں دلائیں گے۔ آج شہزاد اکبر کہاں ہے اور انکے پاس وہ ثبوت کہاں ہیں، آج اسمبلیوں میں گالی گلوچ کا نظام رائج ہو چکا ہے، ایوانوں میں چیخنے سے کام نہیں چلے گا۔ ترقیاتی کام کر کے دیکھائیں۔ جب ہم اقتدار میں آئے ہمیں خالی خزانے اور دہشت گردی زدہ ملک ملا، ہر دور میں ملکی بھاگ دوڑ سنبھالنے والے کو ایسی ہی ملک ملا۔ ہم نے اپنے دور اقتدار میں چینی کے بحران کو چینی برآمد کر کے ختم کیا، ہم نے ملکی مفاد میں ایسے فیصلے کئے جس سے عوام کو ریلیف دیا گیا۔ ہم نے پنشنوں اور تنخواہ دار طقبے کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا وہی میڈیا جس کی عمران خان تعریفیں کرتے تھے آج کہتے ہیں اخبار پڑھنا اور ٹی وی دیکھنا چھوڑ دیں سب اچھا ہے۔ عمران خان نے الیکشن میں عوام کو جھوٹے خوابوں کے ٹیکے لگائے تھے۔ اگر حکومت طرز عمل نہ بدلا تو انکے خلاف مارچ کریں گے اور منتقی انجام تک پینچائیں گے۔ ہم نے اے پی سی میں کئے گے فیصلوں کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دیا۔ ہم فوج کے ساتھ ہیں ہمارا اختلاف سیاست میں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کے خلاف جو تحریک چلائی گئی اسکا نام نظام مصطفی رکھا گیا، کالعدم تنظیموں کے ذریعے الیکشن پر اثر انداز ہوا گیا، ریاست مدینہ کا خواب دیکھنے والیوزیر ہر روز جھوٹ بولتے ہیں۔

مزیدخبریں