نئی دہلی (آئی این پی) بھارت میں ایک کسان نے بجلی کی بل حد سے زیادہ آنے پر موت کو گلے لگا لیا، اہل خانہ کا الزام ہے کہ بحث کے دوران محکمہ بجلی کے افسران نے انہیں تھپڑ مارا تھا،بھارتی ریاست علی گڑھ کے اترولی تحصیل کے گاں سنیرا میں ایک 50سالہ کسان نے خودکشی کرلی ہے کیونکہ اسے1500کے بجائے ڈیڑھ لاکھ روپے کا بجلی کا بل بھیج دیا گیا تھا۔باھرتی میڈیا کے مطابق متوفی کسان کے بھتیجے رام چرن اور خاندان کے دیگر افراد نے تھانہ برلا میں درج کرائی گئی رپورٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ بجلی کے بل میں1500روپے کی رقم کو غلط طریقے سے 1لاکھ 50ہزارروپے دکھایا گیا تھا،اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کچھ افسران گھر پر آئے اور انہیں 1لاکھ 50ہزار روپے کا بجلی بل تھما دیا، جب رام جی لال نے محکمہ بجلی کے افسران سے کہا کہ ان کے پاس ادائیگی کرنے کے لیے اتنے پیسے نہیں ہیں اور انہوں نے بل کو ٹھیک کرنے کا بھی کہا جس پر ایک افسر نے مبینہ طور پر انہیں تھپڑ مار دیا،متوفی رام جی لال کے ایک خانہ کے مطابق جب ساری کوششیں ناکام ہو گئیں، تو تھک ہار کر انہوں نے پھانسی کا پھندا لگا کر خودکشی کرلی،بعد ازاں متوفی کے لواحقین اور مقامی افراد نے بجلی محکمہ کے دفتر کے سامنے لاش رکھ کر واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داران کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔