روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کیلے سہل ٹیکس نظام کا اعلان

Feb 17, 2021

کراچی ( کامرس رپورٹر) دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی آراء اور بینک دولت پاکستان کی سفارشات کی بنیاد پر وفاقی حکومت نے ٹیکس لاز (ترمیمی) آرڈیننس 2001ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2021ء میں کئی ترامیم کی ہیں تاکہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس (آر ڈی اے) رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکسیشن نظام کو سادہ، سہل اور مشکلات سے پاک بنایا جاسکے۔ان ترامیم سے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس قوانین پر عملدرآمد آسان ہوگیا ہے اور اس کی لاگت کم ہوگئی ہے۔ اپنے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر مقیم پاکستانی پہلے ہی مکمل اور حتمی ٹیکسیشن نظام کے ماتحت تھے تاہم ان ترامیم سے مکمل اور حتمی ٹیکس نظام کے دائرے کو وسیع کرکے اس میں مندرجہ ذیل کو بھی شامل کردیا گیا ہے: (الف) روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے میوچل فنڈ سرمایہ کاریوں اور حصص پر منافع منقسمہ (dividends)اور کیپٹل گین، اور (ب) روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاریوں پر کیپٹل گین۔ نتیجے کے طور پر مندرجہ بالا مدوں کے تحت روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی سرمایہ کاری پر ہونے والی آمدنی پر ٹیکس گوشوارے داخل نہیں کرنا ہوں گے۔ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرط ختم ہونے سے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں کو ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ (اے ٹی پی ایل) میں نام نہ ہونے کے باعث لگنے والے جرمانے (ٹیکس ریٹ دگنا ہوجانا) سے محفوظ کردیا گیا۔ مزید یہ کہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس رکھنے والے غیر مقیم پاکستانیوں پر نقد رقم نکلوانے اور نان فائلر پر لاگو بینک ٹرانسفرز پر ٹیکس کا اطلاق بھی نہیں ہوگا۔اگرچہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس کے ڈپازٹس کے قرض پر ہونے والا نفع ٹیکس سے مستثنیٰ ہے تاہم نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے منافع پر ٹیکس کی شرح غیر مقیم پاکستانیوں اور بیرون ملک اثاثے ڈکلیئر کرنے والے مقیم پاکستانیوں دونوں کے لیے 10 فیصد اور میوچل فنڈز  اور کمپنیوں (ماسوائے آئی پی پیز اور ٹیکس سے مستثنیٰ کمپنیوں کے لیے جن سے بالترتیب 7.5فیصد اور 25فیصد ٹیکس لیا جاتا ہے)سے ملنے والے منافع منقسمہ پر15 فیصد ہے۔ حصص اور میوچل فنڈز پر کیپٹل گین پر بھی ٹیکس 15 فیصد ہے، یہ وہی شرح ہے جو فائلرز پر لاگو ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ کی خریداری اور فروخت دونوں کے وقت غیر مقیم پاکستانیوں پر خریداری/فروخت کی قیمت کے ایک فیصدکے مساوی ٹیکس کااطلاق ہوگا

مزیدخبریں