گیارہواں امام ہونے کے دعویدار کو 2 مختلف دفعات کے تحت 7 سال  سزا کا حکم

ملتان (سپیشل رپورٹر) گیارہواں امام ہونے کے مبینہ دعویدار کو عدالت نے زیر دفعہ 295 اے سات اور تحفظ امن عامہ کی دفعہ 16 کے تحت دو سال سزا کا حکم سنایا ہے۔ دونوں سزائیں بیک وقت شروع ہوں گی۔ جبکہ عدالت نے ملزم کے ساتھی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا ہے۔ سول جج خانیوال خواجہ محمد ذیشان نے سنٹرل جیل ملتان میں ملزم کی موجودگی میں فیصلہ سنایا اور کہا کہ بادی النظر میں گیارہویں امام ہونے کے دعویٰ کا الزام درست نظر آتا ہے جس کی وجہ سے امن عامہ کا مسئلہ پیدا ہوا اور لوگوں کے جذبات مجروع ہوئے۔ صفائی کے وکلاء سید اطہر شاہ بخاری‘ چودھری امجد علی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ ملزم کیخلاف ناکافی شہادتیں ہیں۔ اس کے علاوہ ملزم محمد فرحان درجن بھر تصوف کی کتابوں کا مصنف ہے۔ اس کے مخالفین نے جھوٹا پروپیگنڈا کر کے اسے اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ اس مقدمہ میں صائمہ چودھری‘ خضر حیات قریشی‘ سردار ذیشان پتافی اور سرفراز نے وکیل صفائی کی معاونت کی۔

ای پیپر دی نیشن