اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول پراسیس کے آٹھویں اجلاس کا افتتاح کردیا، جس کا موضوع اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی قرارداد16/18 کی دسویں سالگرہ : جائزہ اور آگے کی طرف پیش رفت رکھا گیا ہے۔ پاکستان نے جینوا سے ورچوئل طریقے سے اجلاس کا انعقاد کیا۔ وزیر خارجہ نے اجاگر کیا کہ پالیسیوں کی جانچ پڑتال، عوامی عہدیداروں کے اشتعال انگیز بیانیے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا غلط استعمال دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت، متعصبانہ رویوں اور تشدد کے واقعات میں اضافے کے بنیادی عوامل ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طور پر مسلمان اور اسلام اس عفریت کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ترکی کے وزیرخارجہ، او۔آئی۔سی کے سیکرٹری جنرل، اقوام متحدہ کے لئے برطانیہ کے وزیر مملکت، امریکہ کے جمہوریت و انسانی حقوق کے لئے انڈر سیکرٹری، یورپی یونین کے انسانی حقوق کے لئے نمائندہ خصوصی، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر، انسانی حقوق کے لئے اقوام متحدہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر، اقوام متحدہ کے تہذیبوں کے لئے اتحاد کے اعلی نمائندے کے علاوہ او۔آئی۔سی کے سابق سیکرٹری جنرل پروفیسر اکمل الدین احسان اولو نے افتتاحی نشست میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
شاہ محمود