تجزیہ کار محسن بیگ بیٹے سمیت گرفتار، الکاروں سے جھڑپ


 اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے/وقائع نگار+ خبر نگار+ نمائندہ خصوصی) تجزیہ کار محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ ، محسن بیگ کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ بعد میں ان کے بیٹے سمیت دو ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا اور کچھ سامان بھی ضبط کیا گیا۔ محسن بیگ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ سرکاری اہلکار جاتے ہوئے کمپیوٹرز اور یو ایس بی ساتھ لے گئے۔ پولیس بدھ کو محسن بیگ کے بیٹے حمزہ بیگ کو جسمانی ریمانڈ کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرے گی۔ محسن بیگ کے خلاف وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے سائبرکرائم ونگ لاہور میں درج کرائے گئے مقدمہ میں ایف آئی اے کی ٹیم نے ان کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ریڈ کیا تو مبینہ مزاحمت پر ایک ایف آئی اے اہلکار زخمی ہو گیا جس پر تھانہ مارگلہ پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا، پولیس نے بتایا کہ گرفتاری کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم کے ساتھ مزاحمت ہوئی اور محسن بیگ نے فائرنگ کردی جس سے ایف ائی کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا، محسن بیگ کو تھانہ مارگلہ منتقل کردیا گیا۔ ایس ایچ او تھانہ مارگلہ کی مدعیت میں پولیس نے دہشت گردی ایکٹ 7ATA سمیت زیر دفعات . 324.353.342.225.224. 186. 149.  148 ت پ مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی اے نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ سائبرکرائم رپورٹنگ سینٹر لاہور میں شکایت کنندہ وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے درج کرائی گئی ، محسن بیگ کو گرفتار کر کے تھانہ مارگلہ منتقل کر دیا گیا۔  دریں اثناء  انسداددہشتگردی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کی عدالت نے گرفتارمحسن جمیل بیگ کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا۔ اس موقع پر محسن جمیل بیگ نے کہاکہ میرے گھر میں ریڈ کر کے عجیب ماحول بنایا گیا، پولیس کی حراست میں تھا مجھ پر تشدد کیا گیا،میرے ناک کی ہڈی اور پسلیاں توڑ دی گئی ہیں،میرے تمام اسلحے لائسنسی ہیں، ۔دریں اثناء اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے محسن بیگ کی گرفتاری اور غیر قانونی چھاپے کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او تھانہ مارگلہ ایف آئی اے لاہور کے کسی آفیشل کو پیش کرسکے اور نہ ہی متعلقہ ریکارڈ پیش کیا، حقائق کے مطابق لاہور سے اسلام آباد کے لیے کوئی چھاپا مار ٹیم روانہ ہی نہیں ہوئی۔ پولیس نے اپنی ایف آئی آر کا ریکارڈ پیش نہیں کیا،ایف آئی آر کے مطابق محسن بیگ کے گھر غیر قانونی چھاپا مارا گیا، متعلقہ افراد چھاپا مارنے کے مجاز نہیں تھے۔اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج ظفر اقبال نے آئی جی اسلام آباد کو ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی اور فیصلے میں لکھا کہ ایس ایچ او نے غیر قانونی چھاپہ مارنے والی ٹیم کے خلاف کاروائی کی بجائے خود مقدمہ درج کر جعلی پیشہ وارانہ مہارت دکھانے کی کوشش کی۔ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ میری پرفارمینس بہترین ہے اور ٹاپ پر میری وزارت ہے محسن بیگ نے جی فار غریدہ نامی پروگرام میں مجھ پر غیر اخلاقی الزامات لگائے یہ الزامات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے جس ساکھ متاثر ہوئی ،جو الزامات لگائے گئے وہ من گھڑت، خیالی اور جھوٹ پر مبنی کتاب سے لئے گئے ، ریحام خان نے کتاب وزیراعظم عمران خان کو نشانہ بنانے کے لئے لکھی۔ محسن جمیل بیگ نے انسداد دہشتگردی عدالت لائے جانے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مراد سعید کے حوالے سے میں نے کوئی بات نہیں کی،کتاب چھپی ہوئی موجود یے، اس کا حوالہ دیا، اس کتاب کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کی گئی۔ رات گئے محسن بیگ کا پولی کلینک ہسپتال میں میڈیکل ہوازرائع کے مطابق ابتدائی طور پر ڈاکٹرز کی جانب سے محسن بیگ کو فٹ قرار دیاگیا تاہم بظاہر چہرے پر تشدد کے نشانات ہیں لیکن زخموں کے نشانات واضع نہیں، ختمی فیصلہ سینئیر ڈاکٹرز کی میڈیکل رائے سے مشروط ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...