سینٹ کو آج(جمعرات) بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس صفر اور پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو کم کیا ہے تاکہ عوام کو عالمی منڈیوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا کم سے کم بوجھ برداشت کرنا پڑے۔آج ایوان میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کے نکات کا جواب دیتے ہوئے قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ اس کے نتیجے میں حکومت کو محصولات کی مد میں 35 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔قائد ایوان نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران یوکرین کی صورتحال سمیت متعدد وجوہات کی بناء پر عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی تو اس کا فائدہ عوام کو منتقل کیا جائے گا۔اس سے پہلے قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ قبول نہیں۔ہائوسنگ اور تعمیرات کے وزیر طارق بشیر چیمہ نے ایوان کو بتایا کہ وزارت ہائوسنگ اور اس کے ذیلی اداروں میں بھرتیاں قواعد و ضوابط اور کوٹہ کے مطابق کی گئی ہیں۔سینٹ نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2022ء آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی دوسرا ترمیمی بل 2022ء اور الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کونسل بل 2022ء کی متفقہ منظوری دییہ بل پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کئے۔اوگرا سے متعلق بلوں کے بارے میں سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر شبلی فراز نے کہا کہ ان کا مقصد اس ادارے کو مزید بااختیار بنانا ہے۔