عبدالناصرترمذی
....................
قرآن کریم اللہ تبارک وتعالیٰ کی آخری کتاب اورقیامت تک آنے والے لوگوں کے لیے ہادی ورہبراور رہنما ہے جتنی بھی آسمانی کتابیں نازل ہوئیں ان میں صرف قرآن مجید ہی وہ واحدکتاب ہے جواپنی اصل اورمکمل شکل میں موجودہے اورقیامت تک اسی طرح محفوظ رہے گی جس طرح لوح محفوظ سے سرکاردوعالم کے قلب اطہر پر نازل ہوئی تھی،کیونکہ حق تعالیٰ کاارشادہے کہ:حقیقت یہ ہے کہ یہ ذکر (یعنی قرآن کریم)ہم نے ہی اتارا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
”اللہ تعالیٰ نے چھوٹے چھوٹے بچوں کے سینوں میں اُسے اس طرح محفوظ کردیاہے کہ اگر کوئی دشمن قرآن کریم کے سارے نسخے (معاذاللہ) ختم کردے تب بھی یہ بچے اُسے دوبارہ کسی معمولی تبدیلی کے بغیر لکھوا سکتے ہیں،جوبذات خودقرآن کریم کازندہ معجزہ ہے“۔قرآن کریم حفظ کرنے والے بچے اوربچیاں درحقیقت اُس خدائی لشکر کا ہراول دستہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ اپنے اِس کلامِ مقدس کی حفاظت کاکام لیتے ہیں۔ اسی لئے ہرزمانہ میں قرآن کریم کے حافظ اِس قدرپائے جاتے ہیں کہ اُن کاشماربھی ناممکن ہے۔وفاق المدارس العربیہ دنیابھرمیں سب سے زیادہ حفاظ قرآن تیارکرنے والا ادارہ ہے۔ اس سال بھی وفاق المدارس سے ملحقہ اداروں میں حفظ قرآن کریم مکمل کرکے امتحان دینے والے بچوں اوربچیوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہے۔ قرآن کریم کی اس بے مثال گرانقدرخدمت کی وجہ سے کچھ عرصہ پہلے بین الاقوامی تنظیم رابطة العالم الاسلامی نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کو”خدمتِ قرآن کریم “کاخصوصی ایوارڈعطاکیا ۔
گزشتہ دنوں وفاق المدارس العربیہ نے خدمت ِقرآن کے اس سلسلے کواجاگرکرنے کے لیے ملکی سطح پر” مسابقہ حفظ قرآن کریم مع التجوید“کا مفید اورکارآمدسلسلہ شروع کیا،جس میں پہلامقابلہ ڈویژنل، دوسرا صوبائی اورتیسرا اور حتمی مقابلہ قومی سطح پرہوا اس مسابقہ میں شرکت کی حدِعمرسولہ سال مقرر کی گئی ، پاکستان بھرسے وفاق المدارس سے ملحق اداروں میں زیرتعلیم تین ہزارطلبہ نے اس مسابقہ میں حصہ لیا،جن میں سے پندرہ منتخب طلبہ جوصوبائی سطح پراوّل ، دوم ، سوم آئے ان کے درمیان حتمی اورفائنل اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آبادکی فیصل مسجد میں طے ہوا۔ راقم الحروف کو بھی محترم مفتی سیدعبدالقدوس ترمذی کے ہمراہ فیصل مسجداسلام آبادمیں منعقدہ فائنل مقابلہ میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی۔
فیصل مسجد میں ہرطرف سفیدلباس میں ملبوس، سروں پرعمامے اورٹوپیاں سجائے قرآن کریم کے حافظ ،قاری اور عالم پھیلے ہوئے تھے ، فیصل مسجدکے پرشکوہ اوربلندوبالامیناراِن مہمانانِ رسول کااستقبال کرنے کے لیے جھکے جارہے تھے،مسجدکاہال اپنی کشادگی اوروسعت کے باوجودتنگ پڑرہا تھا۔
منتظمہ کمیٹی نے سوالات سے لے کرنتائج کی تیاری تک ہرمرحلہ پراِس قسم کے مقابلوں کے لیے طے شدہ بین الاقوامی معیارات کوملحوظ رکھا۔قومی مسابقہ کمیٹی کے منصفین نے نتائج کااعلان کرتے ہوئے محمدازہان بن جان محمد،دارالعلوم مدنیہ بٹ خیلہ کواول ۔محمدعلی بن عبدالواحد، مدرسہ علوم القرآن مردان کو دوم۔اورحارث احمدبن مثقال الدین، جامعہ سراجیہ ظہیریہ منظورکالونی کراچی کوسوم انعام کاحقدارقراردیا۔جنہیںبالترتیب 150000(ڈیڑھ لاکھ)۔125000(سوالاکھ) اور 100000(ایک لاکھ) روپے کے نقدانعام سے نوازکران کی حوصلہ افزائی کی گئی اور ان طلبہ کے اساتذہ کرام کوبھی اتنے ہی نقدانعام کامستحق قرار دیاگیا۔ حتمی مسابقہ میں شریک باقی 12طلبہ کرام کوبھی انفرادی طورپردس ہزارروپے نقدانعام اوراعزازی شیلڈز عطاکی گئیں۔
آخرمیں ترجمان مدارس دینیہ مولانا قاری محمدحنیف جالندھری ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے اپنے کلیدی خطاب میں اِن مسابقات کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ:”ہمیں اللہ ربّ العزت کی رحمت سے امید ہے کہ مقابلوں کے اس انعقاد سے لوگوں کا قرآن کریم کی طرف ذوق و شوق مزید بڑھے گااورٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا۔جو عالمی مقابلوں میں شرکت کرے گا
۔شیخ الاسلام مفتی محمدتقی عثمانی مدظلہم صدروفاق المداراس العربیہ پاکستان نے شرکاءمسابقہ کے لیے اپنے صوتی پیغام میں فرمایاکہ: وفاق المدارس کے زیراہتمام ملک بھرمیں حفظِ قرآن کریم کے مقابلوں کا کامیاب انعقادباعث ِمسرت ہے۔ مگر یہ افسوس بھی ہے ! کہ ہمارے معاشرے میں درست تلفظ سے قرآن کریم پڑھنے کی اہمیت کم ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے مقابلوں کے انعقادپر تمام منتظمین حضرات کو مبارک باد پیش کی۔