سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم اور وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ میں شدید لفظی گولہ باری ہوئی۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس آڈیو، ویڈیو کے سوا کچھ نہیں ہے، یہ لوگ عمران خان کو راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، موجودہ حکمرانوں نے اپنے کیسز معاف کرالیے، اور عوام مہنگائی کی صورت میں قیمت ادا کرر ہے ہیں۔شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ بدترین صورتحال سے دوچار ہوچکے ہیں، حکومت کی وجہ سے دنیا امداد دینے کو بھی تیار نہیں، عوام پر 170 ارب کا ٹیکس لاد دیا گیا لیکن آئی ایم ایف سے معاہدے کا کچھ پتا نہیں، 65 روپے کلو والا پیاز 250 روپے، 50 روپے کلو والا ٹماٹر آج 130 روپے کلو ہو گیا ہے، غریب عوام کا صحت کارڈ بند کردیا گیا، اب حکومت کس منہ سے عوام سے اب بھی قربانی کا کہتی ہے۔شہزاد وسیم کے جواب میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی ذمہ دار پچھلی حکومت ہے، اپوزیشن بتائے آئی ایم ایف سے معاہدہ کس نے کیا؟ تیل اور بجلی کا ظالمانہ معاہدہ کس نے کیا تھا؟ تھوڑا سا اپنے گریبان میں بھی جھانکیں، کاش یہ تقاریر کرتے ہوئے 4 سال پیچھے بھی جائیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ایک شخص ملک معیشت کا بیڑہ غرق کرکے اب ٹانگ باندھ کر گھر بیٹھ گیا ہے، جیل بھرو تحریک کے اعلان کے بعد حفاظتی ضمانت کے لیے بھونچال آگیا ہے، جیل صرف دوسروں کے بچے بچیوں کیلئے ہے۔