جاپان نے مسلسل دو ناکام کوششوں کے بعد بالآخر اپنا H3 فلیگ شپ راکٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی نے ایک براہ راست نشریات میں بتایا کہ اسمارٹ لینڈر آف انویسٹیگیشن مون (SLIM)H3 نے ہفتے کے روز ٹوکیو کے وقت کے مطابق صبح 9:22 (12:22 GMT) پر کامیاب لفٹ آف کی اور ایک ڈمی سیٹلائٹ اور دو کام کرنے والے مائیکرو سیٹلائٹس کو لے کر اپنے طے شدہ مدار میں داخل ہوگیا۔
الجزیرہ کے مطابق جب راکٹ اپنی طے شدہ منزل تک کامیابی کے ساتھ پہنچا تو کمانڈ سینٹر کے ملازمین نے براڈکاسٹ کے دوران ہی ایک دوسرے کو گلے لگا کر خوشی کا اظہار کیا۔
H3 جس کو کم لاگت والا فلیگ شپ کہا جارہا ہے، اس کے مائیکرو سیٹلائٹس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ آفات سے بچاؤ کی کوششوں میں مدد کریں گے اور فیکٹریوں کے آپریشن کے حالات کی نگرانی کریں گے۔
جاپانی خلائی ایجسنی کی جانب سے یہ توقع کی جارہی ہے کہ H3 دو دہائیوں پرانے H-IIA کی جگہ لے لےگا جو 2001 سے خلا میں موجود ہے۔
H3 راکٹ کو 6.5 میٹرک ٹن وزنی پے لوڈ کو خلا میں لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو صرف پانچ بلین ین (33 ملین ڈالر) میں تیار کیا گیا ہے جوپہلے بنائے گئے راکٹ کی قیمت کا نصف ہے۔
جاپانی خلائی ایجنسی کو امید ہے کہ H3 کی کم لاگت اور زیادہ پے لوڈ کی گنجائش عالمی کلائنٹس کو مشنز کے لیے اپنی طرف متوجہ کرے گی۔
جاپان نےکہا ہےکہ وہ 2030 تک H3 راکٹ کے ساتھ تقریباً 20 سیٹلائٹس اور پروبس لانچ کرنےکا ارادہ رکھتا ہے۔
H3 کا کامیاب لانچ پچھلے سال کی دو ناکامیوں کے بعد ہوا، جس میں مارچ میں ایک بوچڈ لانچ بھی شامل ہے جو انجن میں دھماکے کے باعث تباہ ہوا تھا۔
جاپانی خلائی ایجنسی نے لانچ کے بعد کے جائزے میں تین ممکنہ برقی خرابیوں کی نشاندہی کی، لیکن ناکامی کی براہ راست وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا، جس کی وجہ سے اس کے خلائی منصوبوں میں نمایاں تاخیر ہوئی۔
جاپان نے گزشتہ ماہ کامیابی کے ساتھ بغیر پائلٹ کے اسمارٹ لینڈر آف انویسٹیگیشن مون (SLIM)کو چاند پر اتارا تھا، جس کے بعد جاپان چاند کی سطح پرجانے والا پانچواں ملک بن گیا۔