ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ناجائز اسلحے کی تیاری اور پیداوار پر بھی پابندی کی ضرورت ہے، اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے کو بارہ سے پندرہ سال قید کے ساتھ ایک کروڑ کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگاجبکہ اسلحہ کی سمگلنگ اور امپورٹ پر نو سے بارہ سال قید کی سزا اور پچاس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، اسلحہ کی نمائش پر تین سے سات سال قید اور پچاس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو غیر قانونی اسلحہ رضاکارانہ طور پرجمع ہوگا وہ جلایا جائے گا جبکہ قانونی یا لائسنس یافتہ اسلحہ سرکاری مال خانے میں جمع ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ قانون توڑنے پر ضمانت نہیں ہوگی اور مقدمہ سیشن کورٹ میں چلے گا۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ ملک میں دہشتگردی،اغوا برائے تاوان، شہریوں کے قتل اور بڑھتی ہوئی دیگر وارداتیں پاکستان کی شناخت بنتی جا رہی ہیں۔ ایم کیو ایم نے اس مسئلے کا نہ صرف حل تجویز کیا ہے بلکہ عملی اقدامات بھی بتائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل سینٹ میں بھی پیش کیا جائے گا اور اس پر دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی
رابطہ کیا جائے گا۔