اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے توانائی بحران کے حل کی آڑ میں اربوں ڈالر کی کرپشن کرنے والے وزیر اعظم اور سولہ گماشتوں کے خلاف کارروائی کر کے قوم کے دل جیت لئے۔سپریم کورٹ کافیصلہ ہر لحاظ سے تاریخی ہے جس سے مستقبل میں بدعنوان قانون شکنی اور کرپشن سے پہلے کئی بار سوچیں گے۔ایسی جمہوریت نہیں چاہئے جس میں عوام خودکشیوں پر مجبور ہوں اور ملکی سلامتی داﺅ پر لگ جائے۔ توانائی مافیا کے کینیڈین ڈان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جس نے اپنے ہسپتال میں ایک سیاستدان کی تولیہ ڈیوٹی کرتے ہوئے ملک و قوم کی تباہی کا منصوبہ بنایا۔اگر مذکورہ ڈان اور اس کے ٹولے کا نام فوری ای سی ایل میں نہ ڈالا گیا تو وہ ملک سے فرار ہو جائیں گے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے مطالبہ کیا کہ گیس کے مصنوعی بحران کی آڑ میںایل این جی درآمد میں اربوں ڈالر کی کرپشن کا راستہ نہ روکا گیا تو پاکستان تبا ہ ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ تحقیقات کرے کہ موجودہ بد دیانت ٹولے نے سات سو ارب کے ریکارڈقرضوں میں سے کتنے عوام کی فلاح کے لئے استعمال کئے اور کتنے بیرون ملک اکاﺅنٹس میں منتقل کر ڈالے۔یہ سیاسی قیادت نہیں سیاسی ڈاکو ہیںجو جمہوریت کو نہیں کرپشن کو بچانے کی کوشش کر رہے ہے۔اگر یہ قانون شکن ٹولہ مزید پانچ ماہ برسر اقتدار رہا تو ملک ڈوب جائے گا۔