لاہور/ شیخوپورہ (وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹر+ اپنے نمائندے سے+ نامہ نگار خصوصی) شیخوپورہ میں ٹائنو سیرپ سے مزید2 افراد ہلاک، 2کی حالت نازک ہو گئی جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ٹائینو سیرپ سے ہونے والی ہلاکتوں کی عدالتی انکوائری کے لئے دائر درخواست کی سماعت 21 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ مسٹر جسٹس شیخ نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے عدالت کے روبرو اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی ہلاکتیں حکومتی نااہلی کا منہ بولتہ ثبوت ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ڈرگ انسپکٹروں نے میڈیکل سٹور مالکان سے ملی بھگت کر کے انہیں غیرمعیاری ادویات بیچنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ پی آئی سی ادویات ری ایکشن کی عدالتی انکوائری میں کی گئی سفارشات پر عمل کیا جاتا تو ہلاکتیں نہ ہوتیں۔ سرکاری وکیل نے پنجاب حکومت کا جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے مزید سماعت 21 جنوری تک ملتوی کر دی۔ شیخوپورہ کے محلہ بستی بلوچاں میں کھانسی کا ناقص شربت پینے سے دو افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں عظمت مسیح، عادل مسیح شامل ہیں جبکہ نوشا مسیح اور خاکی مسیح کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال داخل کروا دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ افراد نے زیادہ تعداد میں کھانسی کا شربت پی لیا تھا۔ شاہدرہ کا رہائشی ویگن ڈرائیور خالد نے میڈیکل سوٹر سے کھانسی کا سیرپ مانگا جسے دکاندار نے ریپر اتار کر ٹائنو سیرب دے دیا جسے پیتے ہی اسکی حالت غیرہو گئی جسے فوری میو ہسپتال طبی امداد کیلئے لے جایا گیا جہاں اسکی حالت نازک بیان کی جا رہی ہے۔