لاہور (ایجنسیاں) پی سی بی کے چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے اپنے عدالت مےں جانےوالے مخالفےن کو معاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مےں انکو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور مل کر پاکستان میں کرکٹ کی بہتری کے لئے کام کریں‘ میرے کیس میں سچ اور حق کی فتح ہوئی ہے اور یہ سب بااختیار عدالتوں اور پی سی بی کے ملازمین کی دعاو¿ں سے ممکن ہوا ہے‘ عدالت نے 20 جولائی 2013ءسے عہدے پر بحال کیا ہے لہٰذا قومی ٹیم کے کوچ اور سلیکشن کمیٹی کے معاملات سمیت دیگر معاملات کو بھی دیکھنا پڑے گا‘مصبا ح الحق کو 2015ءتک کپتان برقرار رکھنے کا فےصلہ فٹنس دیکھ کر ہی کےا جائےگا‘ کرکٹ میں سیاست نہیں ہونی چاہئے‘ بنگلہ دیش کے حالات اور سکیورٹی صورت حال پر تشویش ہے اور ایشیا کپ میں شرکت کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ وزارت خارجہ اور حکومتی ہدایت کے تحت کیا جائے گا۔ وہ قذافی سٹیڈیم میں چیئرمین پی سی بی عہدے کا چارج سنبھالنے کے موقع پر میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ ذکا اشرف نے کہا کہ 2015 کے ورلڈ کپ کے لئے تمام کھلاڑیوں کی فٹنس دیکھی جائے گی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ اور شری نواسن کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کی بحالی کے معاملات کو وہیں سے بحال کریں گے جہاں سے چھوڑے تھے۔ قائم مقام چیئرمین نجم سیٹھی نے کرکٹ کے لئے جو اچھے کام کئے ان کو سراہتا ہوں اور جو کام ٹھیک نہیں ہوئے ان کی بہتری کے لئے کوششیں کریں گے۔ اگر نجم سیٹھی عدالت جانا چاہتے ہیں تو جائیں، عدالتیں سب کے لئے برابر ہیں، نجم سیٹھی سمیت تمام افراد کے لئے نیک خواہشات رکھتا ہوں۔ نواز شریف بورڈ کے سرپرست اعلیٰ ہیں ان کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔ نواز شریف نے مجھے نہیں ہٹایا تھا۔ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کروں گا۔ سنت رسول پر عمل کرتے ہوئے سب کو معاف کرتا ہوں کسی سے نفرت نہیں، سازشوں کے ذریعے پہلے ہٹایا گیا۔ سازشیں کرنے والوں کو کہتا ہوں کہ وہ باز آجائیں۔ سازشوں کا مقابلہ کروں گا۔
ذکا اشرف