کراچی آپریشن نہیں رکنا چاہیے‘ مذاکرات پر آمادہ طالبان سے بات چیت جلد شروع کی جائے : نوازشریف

کراچی آپریشن نہیں رکنا چاہیے‘ مذاکرات پر آمادہ طالبان سے بات چیت جلد شروع کی جائے : نوازشریف

Jan 17, 2014

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی میں قیام امن تک ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو ہر حال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائےگا، دہشت گردوں کو شہر میں دندنانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائیگی۔ نتائج کے حصول تک کراچی آپریشن میں کسی قسم کا سیاسی دباﺅ یا رکاوٹ برداشت نہ کیا جائے، طالبان سے مذاکرات ہماری پہلی ترجیح ہیں‘ دینی سیاسی رہنماﺅں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمان‘ عمران خان اور سید منور حسن کو میں نے اس معاملہ میں خصوصی کردار ادا کرنے کی اسی لئے دعوت دی ہے، وزیر اعظم نے وزیرداخلہ کو ہدایت کہ وہ تمام متعلقہ اداروں کو اپنی دستیابی یقینی بنائیں تاکہ سکیورٹی امور پر بروقت اور کامیاب فیصلے کئے جا سکیں۔ وہ چودھری نثار علی سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔ چودھری نثار نے وزیر اعظم کو کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق سکیورٹی اداروں اور رینجرز کی تفصیلی رپورٹس کی روشنی میں آپریشن میںحاصل ہونے والی کامیابیوں، طالبان گروپوں سے مذاکرات‘ سندھ حکومت کی طرف سے کراچی پولیس میں تبادلوں سے پیدا صورتحال اور مجموعی سکیورٹی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں آپریشن ہر صورت جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے آپریشن کسی صورت رکنا نہیں چاہئے اس کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں، طالبان سے مذاکرات کے معاملے پر صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ عمران خان ، مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی مذاکرات میں پیش رفت کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ طالبان کے ایسے گروپس جو حکومت سے مذاکرات کرنا چاہتے ہوں، ان سے بات کی جائے۔ طالبان کے وہ گروپس جنہوں نے کراچی میں چودھری اسلم پر حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے وہ مذاکرات کی میز پر آنا چاہتے ہیں جبکہ جنہوں نے چودھری اسلم پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے وہ حکومت سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتے۔ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو بتایا کہ مذاکرات کیلئے طالبان کے اکثر دھڑے راضی ہیں اور اس سلسلہ میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں نواز شرف نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی تھی کہ امریکہ نے ڈرون اٹیک کرکے حکیم اللہ محسود کو مار دیا ڈرون ہماری سرحدی خلاف ورزی ہے۔ دکھ ہوا کہ ڈرون حملہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ پرویز مشرف کیخلاف کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر ہوئی۔ خصوصی عدالت سپریم کورٹ کے حکم پر بنی اس پر حکومت اور فوج میں تناﺅ نہیں سب پاکستانی ایک ہیں آئین قانون کی نظروں میں کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہے۔ میرا کسی کے خلاف عناد ہے نہ دشمنی، میرا کسی سے ذاتی معاملہ نہیں۔ سوال یہ ہے کہ ملک میں مہذب معاشرہ قائم ہونا ہے یا نہیں؟
نواز شریف

مزیدخبریں