اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے کراچی میں انسانی حقوق تنظیم کی سربراہ پروین رحمن قتل کیس میں سلیم شہزاد قتل کیس کی طرح کمشن بنانے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ کمشن کا قیام حکومت کا کام ہے عدالت کا نہیں ۔ عدالت نے آبزرویشن دی ہے کہ کراچی جیسے پرامن شہر میں لاقانونیت بڑھنے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھنا فطری ہے۔ آئین و قانون کے تحت شہریوں کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا ہے ۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جمعرات کے روز مقدمے کی سماعت کی ۔ دوران سماعت راحیل کامران ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ دس ماہ گزر گئے ہیں مگر ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں کئے گئے ہیں جیسے سلیم شہزاد قتل کیس میں کمشن بنایا گیا اسی طرح سے اس کیس میں بھی بنایا جائے اس پر عدالت نے کہا کہ عدالت ایسا نہیں کرے گی یہ کام حکومت کا ہے آپ اس سے رجوع کریں۔ ہم پولیس کو ہدایت کردیتے ہیں کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کرے اور اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے، بعدازاں سماعت ملتوی کردی گئی ۔
کراچی میں لاقانونیت بڑھنے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھنا فطری ہے: سپریم کورٹ
Jan 17, 2014