اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کے ذمہ ری فنڈ کے بھاری کلیمز کے بوجھ میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت اب ری فنڈ کی رقوم کی بھی حالت میں تین ماہ کے کلیمز کی رقم سے نہیں بڑھیں گی۔ عام طور پر تین ماہ کے کلیمز کی رقم 20 ارب روپے کی مساوی ہوتی ہے۔ سیلز ٹیکس کے ذمہ واجب الادا ری فنڈ ملک کے کاروباری حلقوں کی ناراضی کا بڑا سبب ہیں انکم ٹیکس کی صورتحال بھی اچھی نہیں ہے۔ کاروباری طبقے سیلز ٹیکس کے ری فنڈز کی عدم ادائیگی کی تسلسل سے شکایت کرتے ہیں۔ حکومت کے ری فنڈ کے اعداد و شمار کی کاروباری حلقوں کی کلیم کردہ رقم میں واضح فرق موجود ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایف بی آر کے ری فنڈز کو رفتہ رفتہ تین ماہ کے کلیمز کے رقم کے مساوی لایا جائے گا۔
ایف بی آر نے بھاری ری فنڈ کلیمز کے بوجھ میں کمی کا فیصلہ کر لیا
Jan 17, 2016