لاہور + کراچی (سپیشل رپورٹر/ این این آئی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سندھ اسمبلی کے منظور کردہ کریمنل پراسیکیوشن ترمیم بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی مجرموں کو چھڑانے کی بجائے گرفتاری کا ٹاسک لے، سندھ اسمبلی سے بل منظور ہونے پر حیرانگی ہوئی اگر سندھ اسمبلی کی طرح دوسری صوبائی اسمبلیوں نے بھی بل منظور کر لیے تو کوئی مجرم جیل میں نہیں رہے گا۔ ترمیمی بل سیاسی بدامنی میں کمی سے شہریوں نے سکون کا سانس لیا تھا مگر موجودہ ترمیمی بل سے قانون شکنی کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ حکومتی پارٹیاں اپنے کسی رکن اور کارکن کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے کے لیے تیار نہیں ہونگی۔ ترمیمی بلوں سے آئین اور عدلیہ کی بالادستی کے نقصانات کو سامنے رکھتے ہوئے ترمیم کو واپس لینا چاہئے۔ سراج الحق نے وزیراعظم کی طرف سے سعودی عرب اور ایران کے دورے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس دورے کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ دو برادر اسلامی ممالک کے درمیان رنجش ختم کرنے میں یہ دورہ مددگار ثابت ہو گا۔ دونوں ممالک کے درمیان شکر رنجی کو ختم کرنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ عالم اسلام کا اتحاد اور یکجہتی امت کے ہر فرد کے دل کی آواز ہے۔ سراج الحق نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ احمد حسان کی رہائش گاہ پر جا کر ان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا اور مرحومہ کے لیے دعائے مغفرت کی۔ اس کے علاوہ اسلامی سکالر عبدالوکیل علوی مرحوم کے گھر جا کر ان کے بیٹوں سے اظہار تعزیت کیا اور ان کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے سندھ کریمنل پراسیکیوشن ترمیمی بل 2015 ”منی این آر او“ نہیں ہے۔ بل کو کالا قانون کہنا غلط ہے۔ یہ بل کسی کو بچانے یا عدالت کے اختیارات کو سلب کرنے کے لئے نہیں لایا گیا۔ بل کو اپیکس کمیٹی کی سفارشات کے تحت پراسیکیوشن نظام میں اصلاحات کے لیے سندھ اسمبلی سے منظور کرایا گیا ہے۔ بل منظور ہونے کے باوجود کوئی بھی مقدمہ عدالت کی منظوری کے بغیر واپس نہیں ہو سکے گا۔ رینجرز کے اختیارات کے توسیع کے معاملے پر کوئی تنازعہ نہیں۔ 5 فروری کو بھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہاو¿س میں سندھ میں ہوا اور شمسی توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو اراضی کے الاٹمنٹ آرڈرز دینے کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ کریمنل پراسیکیوشن ترمیمی بل 2015ایم کیو ایم سے مک مکا کرکے یا اپنے آپ کو فائدہ پہنچانے کے لیے نہیں لایا گیا ہے۔ بل کی منظوری سے کسی کو فائدہ پہنچانے یا کوئی اہم مقدمہ واپس لینے سے متعلق کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔اس حوالے سے تمام خبریں افواہیں اور قیاس آرائیاں ہیں۔ اس قانون سازی کے ذریعے پراسیکیوٹرز کو بااختیار بنایا گیا ہے ۔پراسیکیوشن نظام میں کئی خامیاں تھیں ،جس کی وجہ سے ملزمان کو مبینہ طور پر فائدہ پہنچتا تھا۔ عدالتیں بااختیار ہیں۔ قانون کے بعد ملزموں کے خلاف گھیرا تنگ ہو گا۔ آئین اور قانون کی پاسداری ضروری ہے۔ کراچی سے 80 فیصد جرائم ختم ہو گئے۔ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر دیں گے۔
سراج الحق / قائم علی شاہ