فیس بک ہو یا کوئی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم‘ سماجی رابطوں کے لیے ہوتا ہے اور یہ رابطے سچ کی بنیاد پر استوار ہونے چاہیئے بصورت دیگر تھر کے رہائشی عقیل کی طرخطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق تھر کے رہائشی عقیل نے فیس بک پرہم جماعت طالبہ کے نام سے اکاو?نٹ بنایا ‘ بس یہی بات اس لڑکی کے بھائیوں کو پسند نہیں آئی اور انہوں نے عقیل کو گھر سے اٹھا لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عقیل کو اغوا کرنے والوں نے اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے گھر کے قریب بے ہوشی کی حالت میں پھینک دیا ‘ جہاں سیا س کے گھر والے اور اہل ِ علاقہ اسے اسپتال لے کر گئے۔دوسری جانب تشدد کا نشانہ بننے والے عقیل کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ساتھی طالبہ کی جعلی آئی ڈی نہیں بنائی بلکہ اپنی بہن کی آئی ڈی بنائی تھی اوردونوں کا نام ایک ہے ‘ جس میں اس کا کوئی قصور نہیں ہے‘۔پولیس نے عقیل پر تشدد کی رپورٹ تو درج کر لی ہے لیکن تاحال تشدد کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
فیس بک پرجعلی آئی ڈی بنانا مہنگا پڑگیا
Jan 17, 2017