کراچی (کرائم رپورٹر) ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے ڈپٹی کنوینر حسن ظفر عارف کی موت بظاہر طبعی معلوم ہوئی ہے ان کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا نہ ہی گاڑی سے گولی کا کوئی خول برآمد ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ابراہیم حیدری کے علاقے میں جس گاڑی میں حسن ظفر عارف کی لاش پائی گئی اس سے17 ہزار350 روپے کی رقم اور کچھ دوائیں ملی تھیں۔ تفتیش کے دوران حسن ظفر عارف کے اغوا یا کوئی اور مقصد سامنے نہیں آیا۔ حسن ظفر عارف کا ہارٹ بائی پاس بھی ہوچکا تھا سوشل میڈیا پر ان کی جو تصاویر جاری کی گئیں وہ پوسٹ مارٹم کے بعد کی ہیں۔
کراچی: حسن ظفر عارف کی موت بظاہر طبعی ظاہر ہوتی ہے‘ ڈی آئی جی ایسٹ
Jan 17, 2018