ایک دوسرے کو چور کہنے والے کیسے اکٹھے ہوگئے: سعد رفیق، احتجاج نہیں فساد ہے: رانا ثناء

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ احتجاج کا مقصد انصاف نہیں بلکہ غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا ہے۔ گھیرائو، جلائو اور خون خرابہ جمہوریت پسند کا ایجنڈا نہیں ہوسکتا، ایک دوسرے کو چور کہنے والے اکٹھے کیسے ہوگئے؟ ان کا مقصد ہے حکومت مدت پوری نہ کرے، انتخابات سے چند ماہ پہلے بحران پیدا کرنے کا کوئی جواز نہیں، قوم اپوزیشن کا کردار دیکھ رہی ہے۔ طاہر القادری غیر متوازن شخص ہیں جن کا ایجنڈا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ سینیٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ تین کا سازشی ٹولہ آج لاہور پر حملہ آور ہورہا ہے۔ طلباء مریضوں اور عوام کی زندگی اجیرن بنانا فسادیوں کا واحد ایجنڈا ہے۔ یہ پاکستان کے خیرخواہ نہیں۔ یہ پاکستان کو پتھر کے زمانے میں واپس لے جانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ان کو ہضم نہیں ہورہی، انتخابی اور ترقی کے میدان میں نواز شریف کا مقابلہ کرنے کی ان میں جرأت نہیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء نے نجی ٹی وی کو اپوزیشن احتجاج پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ احتجاج نہیں فساد ہے، یہ احتجاج انصاف کے حصول کیلئے نہیں انتشار پھیلانے کیلئے کیا جارہا ہے۔ ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ عوام کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کریں گے۔ ان کا اجتماع ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔ ان کو کہا گیا کہ ناصر باغ جاکر احتجاج کرلیں، لوگوں کو تنگ کرنا ان کا وطیرہ ہے۔ انہیں باقاعدہ مکتوب کے ذریعے بتادیا کہ دہشت گردی ہوسکتی ہے۔ اجتماع غیر قانونی ہے۔ غیر قانونی اجتماع پر مقدمات درج کئے جائیں گے۔ جب تک مظاہرین سرکاری یا نجی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، طاقت کا استعمال نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرداخلہ‘ منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان غیرمعمولی صورتحال سے دوچار ہے۔ ایسے وقت میں ہمیں مضبوطی اور یکجہتی دکھانے کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ پاکستانی عوام نے میاں نوازشریف کو مینڈٹ دیا تھا مگر ہم نے انہیں مکھن سے بال کی طرح نکال کر باہر پھینک دیا جس سے ملک کیلئے بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوئی۔ اس کے معاشی اثرات بھی پاکستان پر پڑے۔ بلوچستان میں جو سیاسی کھیل کھیلا گیا اس سے بلوچستان کا شدید نقصان ہوا عمران‘ زرداری‘ قادری اور مصطفی کمال کا ایک ساتھ ایک کنٹینر پر چڑھنا اپنے آپ بتا رہا ہے کہ اس کے پیچھے بہت بڑی سازش موجود ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...