بھارتی فائرنگ سے زخمی نوجوان دم توڑ گیا 4 شہدا سپرد خاک ہڑتال مظاہرے جھڑپوں میں متعدد زخمی

Jan 17, 2018

سرینگر (آن لائن+ اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے گزشتہ ماہ زخمی ہونیوالا کشمیری شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد ایوب میر 19دسمبر کو شوپیاں کے علاقے بٹ مورن وانپورہ میں بھارتی فورسز کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران مظاہرین پر فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا تھا۔ ایوب تقریباً ایک ماہ تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ دوسری جانب ضلع بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں گزشتہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے 5 میں سے 4شہداء کو مجاہدین کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا ہے جبکہ بھارتی فوج نے ایک نعش کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ بھارتی فوج نے بغیر شناخت کے 4نوجوانوں کی نعشیں پولیس کے سپرد کیں جن کی مقامی لوگوں کی مدد سے تدفین کی گئی۔ شہداء کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہداء کی تدفین کے بعد لوگوں نے احتجاج کیا اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔ جس کے جواب میں اہلکاروں نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے۔ وادی کے مختلف علاقوں میں ہڑتال رہی اور لوگوں نے بھارتی فورسز کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس دوران کئی مقامات پر بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ہڑتال کے باعث کاروباری اور تجارتی مراکز بند،سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہی ۔اس دوران وادی میں انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی معطل رہی۔ دریں اثناء پلوامہ میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب کچھ نوجوانوں نے فورسز کے ایک موبائل بینکر پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں فورسز کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ ادھر پکھر پورہ چرار شریف میںتین سال قبل فورسز کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے جیش محمد کے ایک مقامی جنگجو کی تیسری برسی کے موقع پر مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ عوامی مجلس عمل نے کشمیری عوام کو اپنی حق و انصاف پر مبنی جدوجہد سے باز رکھنے کی سرکاری مہم کے تحت سرینگر کے شہر خاص کے علاقوں میں گھر گھر تلاشی ، محاصرے اور لوگوں کو زدوکوب اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ تحریک حریت جموںوکشمیر نے حریت چیئرمین علی گیلانی اور دیگر حریت رہنمائوںکی مسلسل گھروں میں نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی پولیس گھر میں نظربندی کو حریت قائدین کو اپنی پر امن سیاسی اور مذہبی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکنے کیلئے ایک ہتھکنڈے کے طورپر استعمال کررہی ہے۔

مزیدخبریں