اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ٹی وی کوریج روکنے کی درخواست دوسرے بنچ کو منتقل کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے معاملہ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس کو بھجوا دیا ہے۔ مذکورہ درخواست کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی جس میں سیکرٹری اطلاعات ، چیئرمین پیمرا ، پرویز مشرف اور طاہر القادری کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ پرویز مشرف اور طاہر القادری کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت نہ صرف مقدمات درج ہیں بلکہ دونوں عدالتی اشتہاری بھی ہیں جو ملک گیر احتجاج اور حکومت گرانے کی باتیں کر رہے ہیں۔ درخواست میں عدالتی فیصلوں کے حوالہ جات دیتے ہوئے کہا گیا کہ عامر لیاقت حسین اور ایم کیو ایم کے بانی قائد پر بھی پابندی کی عدالتی نظیریں موجود ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے مقدمات میں مطلوب ملزمان کو کوریج نہیں دی جا سکتی۔ منگل کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تو درخواست گزار نے کہا کہ اسی نوعیت کی ایک درخواست جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے بنچ میں زیر سماعت ہے لہٰذا اس کیس کو بھی اسی بنچ میں منتقل کر دیا جائے۔