اسلام آباد+ کراچی (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ق لیگ میں فاروڈ بلاک سے متعلق اپنے بیان پر معذرت کرلی، مونس الٰہی نے بیان کے بعد اپنے ردعمل کے ٹویٹ میں اتحاد ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ مسلم لیگ( ق) کے سخت ردعمل کے بعد فواد چودھری نے مونس الٰہی سے رابطہ کیا، فواد چودھری نے اپنے بیان پر معذرت کا ٹیکسٹ کر دیا۔ مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ رات گئے فواد چودھری کا معذرت کا میسج آگیا ۔ انہوں نے بتایا کہ فواد چودھری نے بتایا کہ انکے منہ سے فاروڈ بلاک کے حوالے سے غلطی سے مسلم لیگ (ق) کا نام نکل گیا۔ علاوہ ازیں اپوزیشن کے اتحاد پر ردعمل میں ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عدالتوں کو خالصتاً انتظامی نوعیت کے فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہیے ورنہ تقسیم اختیارات کا نظریہ غیر موثر ہوجائیگا ۔بدھ کو اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ یہ فیصلہ کہ ہسپتالوں میں پرچی فیس کیا ہوگی بہر حال وزارت صحت نے ہی طے کرنا ہے ۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ اپوزیشن قائدین پیسے بچانے کے معاملے پر ایک ہیں۔ایک نے حدیبیہ بنائی دوسرے نے اومنی دونوں پارٹیز کا ایجنڈا اور کرپشن ماڈل ایک ہے۔ زرداری اور نوازشریف کی سیاست میں فرق نہیں دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔فواد چوہدری سے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور رہنماو¿ں نے گورنر ہاو¿س کراچی میں ملاقات کی ۔سندھ کی مجموعی صورت حال ،پی ٹی آئی کے تنظیمی امور ،وفاق کے تحت کراچی سمیت صوبے بھر میں چلنے والے منصوبوں ،اتحادی جماعتوں سے تعلقات اور دیگر معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی ۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سندھ میں پی ٹی آئی کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور عوام کے ساتھ رابطوں کو مزید تیز کرکے ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر سطح پر کوششیں کی جائیں گی ۔فواد چوہدری نے کہاکہ پی ٹی آئی کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ۔حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترے گی ۔سندھ کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت بھرپور تعاون کررہی ہے ۔ہم سندھ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ کہ وفاقی وزیر اطلاعات سے میڈیا ہاو¿سز کے مالکان نے بھی ملاقات کی ۔مالکان اور پی بی اے نے ٹی وی چینلز پر سرکاری اشتہارات کے ریٹس کا معاملہ حل کرنے پر فواد چوہدری کا شکریہ ادا کیا ۔فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ۔ہم میڈیا ہاو¿سز اور صحافیوں کے مسائل کو بتدریج حل کرنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کے تعاون سے تبدیلی لائیں گے۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ کے جانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے اب انہوں نے کب جانا ہے کیسے جانا ہے اس فیصلے کا حق پہلے پیپلز پارٹی کو ہے اگر اس نے فیصلہ نہ کیا تو پھر وزیراعظم عمران خان یہ فیصلہ کریں گے گورنر راج کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم جمہوری حکومتوں میں سیاسی اور آئینی تبدیلی ہوا کرتی ہیں کراچی کا دورہ بہت اچھا رہا ۔ گیس کے اس غبارے سے ہوا نکالنی ہے، پیپلز پارٹی کا سیاسی مستقبل (ن) لیگ کے سیاسی مستقبل سے مختلف نہیں ہے جو کچھ ن لیگ کے ساتھ پنجاب میں ہوا ہے وہی کچھ پیپلز پارٹی کے ساتھ سندھ میں ہونے جا رہا ہے جس طریقے سے پیپلزپارٹی نے سندھ میں حکومت کی ہے اور عوام کو دھوکہ دیا ہے اس کے بعد یہاں پیپلز پارٹی کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا عوام نے جسطرح پورے پاکستان میں تبدیلی کی لہر دیکھی ہے اسی طرح سندھ بھی تبدیلی کے بالکل دھانے پر ہے انشاءاللہ ہم پیپلز پارٹی کے ممبران اور جو لوگ سندھ میں تبدیلی چاہتے ہیں ان کے تعاون سے انشاءاللہ سندھ میں تبدیلی لیکر آئیں گے بہرحال پہلا موقع پیپلز پارٹی کے پاس ہے کہ وہ مراد علی شاہ کو خود تبدیل کرے اور نیب کو بھی چاہیے کہ وہ دو ماہ کی ڈیڈ لائن پر سختی سے عمل کرے ابھی تک تفتیش شروع نہ ہونے پر ہمیں تشویش ہے جس طریقے سے اسمبلی کے اندر اکھاڑا بنایا گیا ہے اور الائنس فار کرپشن قائم ہوا اس پر ہمیں تشویش ہے امید ہے کہ نیب کی یہ کاروائی فیصلہ کُن ہو گی اور نواز شریف کی طرح آصف زرداری کا سیاسی مستقبل بھی اب بالکل اختتام پر پہنچ گیا ہے۔
فواد چودھری