مقوضہ کشمیر: دونوجوانوں کی شہادت پر ہڑتال، مظاہرے جاری، لواحقین کا بھی ا حتجاج

سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیاں ا ور د یگر علاقوں میں بدھ کے روز بھی احتجاجی ہڑتال رہی۔ 12 جنوری کو کمانڈر زینت الاسلام سمیت دو عسکریت پسندوں کی شہادت کے خلاف ضلع شوپیاں میں دکانیں، کاروباری ادارے ، بازار ، بینک اور غیر سرکاری دفاتر کے علاوہ تعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ ادھر بٹہ پورہ چوک میں فورسز اور مظاہرین کے بیچ پتھرائو کے واقعات پیش آئے جبکہ ضلع میں انٹرنیٹ سروسز بھی مکمل طور پر بند رہی۔ بھارتی فوج کی 29 آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے مشترکہ کارروائی میں پلہالن اور کوئل پلوامہ گائوں کو محاصرے میں لے کر شہریوں کی شناختی پریڈ کرائی گئی۔ سانبورہ پانپور میں سروے کے دوران فوج کو محاصرے کے دوران عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی فوج کی 55 راشٹریہ رائفلز آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے کوئل پلوامہ گائوں کو محاصرے میں لے لیا۔ بھارتی فورسز اہلکار مکینوں کے بارے میں سروے کر رہے تھے جس پر نوجوان مشتعل ہوئے اور فورسز پر پتھرائو کیا۔ فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا۔ ادھر بھارتی پولیس نے جو ینائل جسٹس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شوپیان سے ایک نابالغ کشمیری لڑکے کو گرفتار کر لیا جو گزشتہ 14 دنوں میں کسی نابالغ کی گرفتاری کا تیسرا واقعہ ہے۔ بھارتی فورسز کی حراست میں لاپتہ شہریوں کے لواحقین کی تنظیم ا ے پی ڈی پی نے سری نگر میں خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مسلم لیگ جموں و کشمیر کے چیئرمین مشتاق الاسلام رہا ہو کر گھر پہنچ گئے۔ مسلم لیگ جموں و کشمیر کے ترجمان محمد صعاد نے اپنے بیان میں کہا کہ مشتاق الاسلام گزشتہ سال جولائی میں گرفتار کئے گئے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے کہا ہے کہ ہر سطح اور ہر وقت بھارت کی طرف سے منعقد کرائے جانے والے کسی بھی الیکشن عمل کا مثالی بائیکاٹ کر کے تحریک حق خود ارادیت کے مطالبے کو عالمی ایوانوں تک پہنچانے کی ہرممکن کوشش کریں۔ الیکشن میں حصہ لینے والے یہی وہ لوگ ہیں جو ہمارے سامنے اپنوں کی شکل میں آتے ہیں، لیکن ووٹ حاصل کرنے کے بعد بھارت کے ظالم اور جابرانہ خاکوں میں رنگ بھرنے کے لئے استعمال ہوتے رہتے ہیں۔ آزادی پسند قیادت علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ 7 کشمیری نوجوانوں پر غداری کا مقدمہ درج کرنا اور عدالت میں چارج شیٹ دائر کرنا ا یک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کشمیری طلبہ کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کھل کر کر رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن