اسلام آباد/ لاہور (خصوصی نمائندہ/ خصوصی نامہ نگار+وقائع نگار خصوصی) الیکشن کمشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی۔ قومی اسمبلی کے70 اور سینٹ کے 12 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی۔ الیکشن کمشن نے 115 ممبران پنجاب اسمبلی‘ 40 ارکان سندھ اسمبلی اور 21 ممبران بلوچستان اسمبلی کی رکنیت معصل کی جبکہ خیبر پی کے 61 ارکان اسمبلی کی بھی رکنیت معطل کی گئی۔ 1195 ارکان پارلیمنٹ میں سے 876 ارکان نے گوشوارے جمع کرائے۔ الیکشن کمشن نے چیئرمین سینٹ‘ قومی و صوبائی اسمبلی کے سپیکرز کو آگاہ کر دیا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جن ارکان کی رکنیت معطل ہوئی ان میں وفاقی وزیر فروغ نسیم‘ فواد چودھری‘ فرخ حبیب‘ حاصل بزنجو‘ مصدق ملک‘ پیر صابر شاہ‘ برجیس طاہر‘ زرتاج گل‘ عامر لیاقت‘ پرویزاشرف‘ نورالحق قادری‘ عامر کیانی سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کے 342 ارکان میں سے 255 ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں۔ نجمہ حمید ،حافظ عبدالکریم ،میرحاصل بزنجو ،علی خان جدون ،ارباب عامر ایوب ،صداقت عباسی شامل ہیں ۔ وفاقی وزیر ہاؤسنگ بشیر چیمہ، منزہ حسن، ثنا مستی خیل، راجہ ریاض، عالمگیر خان، عبدالقادر پٹیل شامل ہیں۔ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی صورت میں ان ارکان کی رکنیت بحال کر دی جائے گی۔ معطل شدہ پارلیمنٹیرینز، اسمبلی اجلاس اور قانون سازی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ اس متعلق الیکشن کمشن نے پارلیمنٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریز کو بھی آگاہ کر دیا۔پبلک اکائونٹس کمیٹی نمبر2 کے چیئرمین یاور عباس بخاری، سابق وزیر داخلہ چوھدری نثار ، صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کی رکنیت معطل، سابق وزراء سمیت تحریک انصاف اور اپوزیشن ارکان کی رکنیت بھی معطل کی گئی۔ پنجاب اسمبلی کے ووٹ بنک سے منتخب ہونے والے سینیٹر رانا محمودالحسن، مصدق ملک سمیت 4 سینٹرز کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی ہے۔ چیف الیکشن کمشن جسٹس الطاف ابراہیم قریشی نے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو گزشتہ رات 12 بجے تک گوشوارے جمع کرانے کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم جمع نہ کرانے والوں کی رکنیت کو معطل کر دیا گیا۔ رکنیت معطلی کی فہرست میں غلطی کے معاملے پر الیکشن کمشن نے وضاحت کی ہے کہ اثاثوں سے متعلق فہرست میں غلام شاہ جیلانی (مرحوم) کا نام ٹائپنگ کی غلطی تھی، فہرست میں ٹائپنگ کی دیگر غلطیوں کو بھی درست کر دیا گیا ہے۔