واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میزبانی کی گئی۔ کیپٹل ہل میں ہونے والے تقریب میں کانگریس رکن شیلا جیکسن، تھامس سوزی، جم بینکس، امریکی کانگریس کے خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین ایلیوٹ اینجل بھی موجود تھے امریکی کانگریس کی سب کمیٹی برائے ایشیاء کے چیئرمین ایمی بیرا نے بھی شرکت کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اس کی شراکت داری کی قدر کرتا ہے، شاہ محمود قریشی نے پاکستانی حکومت کے اقتصادی وژن کی تفصیل بتائی اور افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے خطے سے دہشت گردی کے خاتمے، علاقائی سلامتی اور استحکام کی کوششیں بیان کیں۔ شاہ محمود قریشی نے کا کہنا ہے اراکین کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارت کے جابرانہ اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کیلئے پاکستان کاکس کی خدمات کو سراہا۔ چیئرمین اور ارکان نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات علاقائی صورتحال اور افغان امن عمل مشرق وسطیٰ میں پیش آنے والے حالیہ واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، خطے کی سلامتی پر اثرات سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے تنازع کشمیر کا حل ضروری ہے۔ وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے امریکہ سے ملکر مشترکہ کوششوں کے عزم کا اعادہ کرتے کہا کہ پاکستان امن کے فروغ میں سہولت کاری کیلئے ہر ممکن کردار ادا کریگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات 7 دہائیوں پر مشتمل ہیں۔ پاکستان ہمیشہ امریکہ کا اہم اتحادی رہا ہے، پاکستان کی کوششوں سے طالبان مذاکرات کی میز پر آئے، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے۔