وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل مالی حالات کی وجہ سے عوام کی مشکلات کا انہیں بخوبی ادراک ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کو عوام کی مشکلات کا احساس ہے اور وہ عوام کو مشکلات سے نکالنا چاہتے ہیں۔انہوںنے وزیرِ خزانہ کو اجلاس میںہدایت کی کہ زمینوں اور تعمیرات سے متعلق عدالتوں میں زیر التوا کیسز کو جلد نمٹانے کے لئے اعلیٰ عدلیہ سے خصوصی بینچ بنانے کی درخواست کی جائے۔ وزیراعظم نے اس تجویز سے بھی اتفاق کیا کہ این او سیز کی بجائے قوانین اور قواعد و ضوابط سے مطابقت رکھنے کے نظام کو فروغ دیا جائے۔بلاشبہ تعمیراتی شعبہ کا فروغ عمران خان حکومت کی اولین ترجیح ہے، تعمیراتی شعبہ کے فروغ سے معاشی عمل تیز اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،اسی لئے حکومت تعمیراتی شعبہ کے فروغ کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کررہی ہے۔مگر صرف تعمیراتی شعبے کی بہترین کارکردگی سے عوام کے سارے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔آج عوام و خواص سب کا مشترکہ مسئلہ مہنگائی ہے۔ مہنگائی کا عفریت عوام کی زندگی کو اجیرن بنائے ہوئے ہے۔ وزیر اعظم اور ان کی معاشی ٹیم معیشت کے راست سمت پر سفر کو بڑے فخریہ انداز میں بیان کرتی ہے۔ پاکستان کی معیشت یقیناً بدترین حالت میں تھی جو اب اپنے پائوں پر کھڑی ہو چکی ہے۔ اس کے ثمرات عوام تک مہنگائی میں کمی کی صورت میں پہنچنے چاہئیں تھے مگر بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں متواتر اضافے کے باعث مہنگائی کا جِن دندنا رہا ہے۔و زیراعظم کو عوامی مشکات کا ادراک ہے تو عوام کو مشکلات سے نکالنے میں مزید تاخیر نہ کریں کیونکہ حکومت کے پاس تاخیر کا اب کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے۔