واشنگٹن :وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نےکیپیٹل ہل میں سینئر ریپبلکن امریکی سینیٹر لنزےگراہم سےملاقات کی۔جس میں دوطرفہ تعلقات اورخطے کی مجموعی صورتحال پربات چیت ہوئی ۔
تفصیلات کےمطابق دوران ملاقات وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور امریکہ کے مابین سٹرٹیجک شراکت داری کی تقویت و مضبوطی کے لئے حمایت پر سینیٹر لنزے گراہم کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پرمخدوم شاہ محمود قریشی کاکہناتھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان کے طویل المدتی اور وسیع بنیادوں پر استوار دوطرفہ تعلقات کے وژن کوسامنے رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو زراعت ،تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔ وزیر خارجہ نے مشرق وسطی میں پائی جانے والی کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی گئیں سفارتی کوششوں اور خطے کے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ہونے والے روابط اور اپنے حالیہ دورہ ایران و سعودی عرب کی تفصیلات سے امریکی سینیٹر لنزے گراہم کو آگاہ کیا۔وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ پاکستان کو جلد ہی" بین الافغان" مذاکرات کےآغاز کی امید ہے اور فریقین کومتشدد رویوں میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نےسینیٹر لنزے گراہم کوافغانستان میں" پرامن سیاسی تصفیہ" کے لئےجاری کوششوں میں پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سےبھی آگاہ کیا۔ سینیٹر لنزے گراہم نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی لانےاورافغانستان میں امن و مفاہمت کےعمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔ سینیٹر لنزے گراہم نے وزیرخارجہ سےاتفاق کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار اور اعلی سطحی روابط دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں ہیں اورآزادانہ تجارت کا معاہدہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ میں معاون ہو گا اوراس معاہدے کےلئے وہ ذاتی طور پر کوشش کرتےرہیں گے۔ سینیٹر لنزے گراہم نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو یقین دلایا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت اورزراعت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے اپنی حتی المقدور کوشش کریں گے۔