چینی شہر ووہان میں پُراسرار وائرس میں مبتلا ہو کر ایک اور شخص ہلاک ہوگیا۔
شہری انتظامیہ کے مطابق اس پراسرار وائرس سے شہر بھر میں درجنوں افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ یہ وائرس دیگر دو ایشیائی ممالک میں بھی ظاہر ہوا ہے۔
مقامی حکام نے بتایا ہے کہ چین کے شہر ووہان میں ایک 69 سالہ شخص کی اس وائرس سے موت ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ وسطی چینی شہر مہلک ’سارس پیتھوجین‘ کی طرح کو رونا وائرس پھیلنے کا بھی مرکز سمجھا جاتا ہے۔
کیونکہ اس وباء کا تعلق ’سارس‘ سے ہے جو کہ سانس کی خطرناک بیماری کا باعث بنتا ہے اور اس سے چین کے مین لینڈ میں 349 لوگ ہلاک ہوئے تھے جب کہ 2002-2003 میں ہانک کانگ میں اس سے 299 لوگ جان سے گئے۔
اب چین میں تقریباً 41 لوگ نمونیا میں مبتلا ہوئے ہیں جس کی وجہ یہ پراسرار وائرس بتائی جارہی ہے۔
چینی شہر ووہان کی صحت کمیشن نے بتایا کہ پُراسرار وائرس میں مبتلا لوگوں میں سے 12 افراد صحت یاب ہوگئے جنہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے جب کہ 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مرنے والا شخص 31 دسمبر کو بیمار ہوا تھا جس کے 5 دن بعد اس کی حالت مزید خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے اس کے جسم کے متعدد اعضاء کو نقصان پہنچا تھا۔
دوسری جانب تھائی لینڈ اور جاپان میں بھی اس پُراسرار وائرس کے 2 کیسز سامنے آئے ہیں اور دونوں ممالک کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں داخل ہونے سے قبل دونوں شخص ووہان آئے تھے۔
ووہان انتظامیہ کا کہنا ہےکہ اس وباء کے پھیلاؤ کا مرکز یہاں کی آبی حیات کی فوڈ مارکیٹ ہے جسے یکم جنوری کو بند کردیا گیا تھا۔