نیا سال ‘نئی امید،لاہور پولیس کی نئی کمان

سال نو پر لاہور پولیس کے افق پر نمودار ہونے والے نئے کیپٹل سٹی پولیس آفیسرایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر کا شمار پنجاب پولیس کے انتہائی پروفیشنل اور کرائم فائٹر افسران میں ہوتا ہے۔ وہ لاہور سمیت ملک بھر میں کلیدی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ لاہور میں میں امن و امان و سکیورٹی برقرار رکھنا،جرائم پیشہ افراد خصوصاً طاقتور قبضہ مافیا کے آگے مضبوط بند باندھنا غلام محمود ڈوگر کیلئے تعیناتی کے بعد سب سے بڑا چیلنج ہے۔21 ویں کامن سے تعلق رکھنے والے ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر ماضی میں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں اور اس شہر سے پوری طرح واقف ہیں۔سی سی پی او لاہور کے اہم ترین عہدے پر تعیناتی کے بعد انہیں چارج سنبھالنے کے فوراََ بعد ہی قبضہ مافیاگینگز اورسنگین جرائم میں ملوث عناصر کے قلع قمع کیلئے خود میدان میں آنا پڑا۔پولیس آرڈر 2002ء کے تحت پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی،پولیس افسران اور ملازمین کا مورال ایک بار پھر سے بلند کرنا،جرائم کی شرح پر کنٹرول وہ چیدہ چیدہ ٹارگٹس ہیں جن کے حصول کیلئے غلام محمود ڈوگر جانفشانی سے سرگرم عمل نظر آتے ہیں۔غلام محمود ڈوگر ٹیم ورک پر یقین رکھنے والے افسر ہیں۔انکی ٹیم میں ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق احمد خان اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شارق جمال انتہائی محنتی اور پروفیشنل افسران ہیں۔ غلام محمود ڈوگر کی تعیناتی سے اب تک قبضہ مافیا کیخلاف سینکڑوں ایف آئی آر ز درج کی جا چکی ہیں اور مجموعی طور پر لاہور میں 31 ارب روپے مالیت کی 1250 ایکڑ سے زائد اراضی واگزارکرائی گئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی قبضہ مافیا کیخلاف لاہور پولیس کی کارکردگی کو حالیہ دورہ لاہور کے دوران بے حد سراہا ہے۔ کرائم کنٹرول اور سپاہ کی گرومنگ کیلئے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے تعیناتی کے فوراََ بعد شہر کے مختلف تھانوں کے اچانک دورں کا سلسلہ شروع کیا جو تاحال جاری ہے۔وہ اپنی سپاہ کی فلاح و بہبود اور افسران و اہلکاروں کارکردگی بہتربنانے کیلئے انکی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے بھی مشہور ہیں۔یہی وجہ ہے کہ تعیناتی کے بعد سپاہ سے اپنے پہلے خطاب میں پولیس کمانڈر غلام محمود ڈوگر نے افسران اور جوانوں کو آگاہ کیا کہ وہ اچھی و ناقص کارکردگی کی کسوٹی میں جزا ء کو سزا سے مقدم رکھتے ہیں تاہم بار بار تنبیہ کے باوجود بھی پولیس کوڈ آف کنڈکٹ کی کسی بھی خلاف ورزی، بدعنوانی اور شہریوں سے ناروا سلوک کی کسی بھی شکایت پرانہیں سخت کارروائی اور سزا کا سامنا کرنا پڑیگا۔ بھی زائد ہے۔ یہاں جرائم کی روک تھام اوران کا انسداد ایک بڑا چیلنج ہے جس کیلئے سائنسی بنیادوں اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی پولیس نظام ہی تمام مسائل کا واحد حل ہے۔جدید دنیا کی پولیسنگ کو سامنے رکھ کر ڈولفن سکواڈ اور پولیس رسپانس یونٹس کی ایک موثر کرائم فائٹنگ فورس کے طور پر تنظیم نو کی گئی ہے۔ڈولفن سکواڈ اورپی آر یو کی تعیناتیاں مخصوص اوقات میں زیادہ جرائم کی شرح والے علاقوں میں نئے سرے سے کی گئی ہیں۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی ہدایات کی روشنی میں عوام دوست پالیسی کو فروغ دیتے ہوئے تمام ایس ایچ اوزروزانہ 03 تا 05 بجے شام شہریوں کے مسائل سن کر حل کر رہے ہیں۔ماڈرن پولیسنگ کے تحت آبادیوں اور جرائم کی شرح کو بنیاد بنا کرہر تھانے کی ضروریات کا حقیقی بنیادوں پرتعین کر کے باقاعدگی سے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں۔تھانہ جات کو اضافی نفری، موٹر سائیکل و دیگر ضروری سازوسامان بھی دیا گیا ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی کے احکامات کی روشنی میں تمام افسران و اہلکاروں پر یہ بات واضح کی گئی ہے کہ تھانوں کی حوالاتوں میں نصب کیمرے فنکشنل اور ریکارڈنگ محفوظ بنائی جائے۔ کسی بھی شخص کو غیر قانونی حراست میں نہ رکھا جائے۔ زیرحراست ملزمان کو حفظانِ صحت کے اصولوں پر سہولیات فراہم کی جائیں۔ملزمان پر تشدد کسی صورت قبول نہیں۔لاہور پولیس کے افسران اور اہلکاروں کو شہریوں خاص طور پر سائلین اور ماتحتوں کے ساتھ بہتر رویہ اپنانے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ بدسلوکی اور بد اخلاقی کرنیوالے پولیس افسران اور ملازمین کے خلاف سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔لاہور پولیس میں انٹرنیشنل مینجمنٹ سٹینڈرز اورجدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر کرائم مینجمنٹ کی جا رہی ہے۔جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔نئی نسل کو منشیات جیسی لعنت سے بچانے کیلئے لاہور پولیس کا کریک ڈاؤن بھی جاری ہے۔ لاہور پولیس کے افسران روزانہ کی بنیاد پر منشیات کے مضر اثرات بارے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کی انتظامیہ، اساتذہ، والدین اوربچوں کولیکچرز کے ذریعے آگاہی فراہم کر رہے ہیں۔منشیات کے مستقل تدارک کیلئے لاہور پولیس اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے درمیان بہترین انفارمیشن شیئرنگ جاری ہے۔امید کی جاسکتی ہے کہ سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر کی پروفیشنل قیادت میں شہر میں امن و امان کے قیام اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کیلئے لاہور پولیس کی طرف سے کئے جانیوالے ان موثر اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہونگے تاہم معاشرے میں امن کے قیام کیلئے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی اہم کردار ادا کرنا ہو گااور دشمن عناصر کے عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے اُن پر کڑی نظر رکھنا ہو گی۔ اس حوالے سے شہریوں کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...